سرجری روبوٹ کے معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر صحت میں تنازع
نگران وزیر اعلیٰ سندھ اور نگران وزیر صحت کے درمیان سرجری روبوٹ مشینیں منگوانے کے معاملے اختلافات شدید ہوگئے، جس کے بعد صوبے بھر کے متعدد سینیئر ڈاکٹرز اور سرجنز نے بھی نگران وزیر صحت کی حمایت کردی۔
نگران وزیر صحت خالد سعد کا ماننا ہے کہ روبوٹک سرجری مشینیں پیسے اور وقت کا ضیاع ہیں، ایک میشن ایک ارب روپے کی آتی ہے جب کہ سندھ کے پاس مذکورہ مشینں چلانے کے ماہرین ہی نہیں جب کہ وزیر اعلیٰ سندھ بضد ہیں کہ مشینیں منگوائی جائیں۔
اس حوالے سے سندھ میٹرز کی جانب سے کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا کہ سندھ کے مختلف اسپتالوں کے لیے 8 روبوٹک سرجری مشینیں منگوانے کی منظوری سابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حکومت نے دی تھی، جس میں سے دو مشینیں آگئی تھیں باقی 6 مشینیں مختلف اوقات میں آنے تھیں۔
دستیاب معلومات کے مطابق پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نے روبوٹک سرجری مشینیں منگوانے کا ٹھیکہ اپنی من پسند کمپنی کو دیا اور مبینہ طور پر کمپنی سے کروڑوں روپے کا کمیشن بھی لیا گیا۔
سابق حکومت کی جانب سے روبوٹک مشینوں کے منگوانے کی منظوری دیے جانے کے بعد نگران وزیر صحت خالد سعد نے گزشتہ ماہ اکتوبر میں روبوٹک سرجری مشینیوں کی خریداری کے عمل کو روکنے کا حکم دیتے ہوئے اسے پیسے اور وقت کا ضیاع قرار دیا اور کہا کہ مذکورہ مشینوں کو چلانے کے لیے سندھ حکومت کے پاس تکنیکی عملہ اور ماہرین ہی نہیں ہیں جب کہ مشینیوں پر خرچ کی جانے والی رقم سے سندھ بھر کے اسپتالوں کی حالت بہتر بنائی جا سکتی ہے۔
نگران وزیر صحت نے دلیل دی کہ روبوٹک سرجری مشینیں آغا خان سمیت لیاقت نیشنل اسپتال میں بھی نہیں ہے کیوں کہ مذکورہ مشینیں مہنگی ہوتی ہیں اور ان پر سرجری کے اخراجات بھی 5 لاکھ روپے تک آتے ہیں جب کہ عام طور پر سرجری ڈیڑھ لاکھ روپے تک ہوجاتی ہے۔
تاہم نگران وزیر اعلیٰ سندھ روبوٹک مشینیں منگوانے پر بضد ہیں اور ان کا موقف ہے کہ مشینوں کو منگوانے کی مںظوری منتخب حکومت دے چکی تھی، نگران حکومت کو یہ اختیار نہیں کہ وہ منتخب حکومت کے فیصلے مسترد کرے۔
نگران وزیر صحت کی جانب سے روبوٹک مشینوں کو وقت اور پیسے کا ضیاع قرار دیے جانے کے بعد نگران وزیر اعلیٰ سندھ نے سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولاجی ٹرانسپلانٹ (ایس آئی یو ٹی) سمیت دیگر اسپتالوں کے دورے بھی کیے اور صوبے بھر کے اسپتالوں کی حالات کا جائزہ بھی لیا۔
ایس آئی یو ٹی کے دورے کے دوران بریفنگ میں نگران وزیر اعلیٰ مقبول باقر کو بتایا گیا کہ ربوٹک سرجری سندھ حکومت کا کامیاب پراجیکٹ ہے۔
بریفنگ میں انہیں بتایا گیا کہ روبوٹک سرجری حکومت سندھ کا بہت بڑا کارنامہ ہے، بھارت میں 100 اور پاکستان میں صرف 8 روبوٹس ہیں۔
ڈاکٹرز نے مزید بتایا کہ سندھ کے کسی نجی اسپتال میں روبوٹک سرجری نہیں ہوتی، کراچی میں یورولاجی کی 1130روبوٹک سرجریاں ہوچکی ہیں۔