سندھ اسمبلی اور ایم پی اے ہاسٹل کی تعمیرات کے میگا کرپشن اسکینڈلز دبائے جانے کا انکشاف

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سابق منتخب صوبائی حکومت اور محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے سندھ اسمبلی کی عمارت اور ایم پی اے ہاسٹل کی تعمیرات میں کی جانے والی کروڑوں روپے کی میگا کرپشن تفتیشی رپورٹس پر عمل نہ کیے جانے اور کئی سال گزر جانے کے باوجود مذکورہ رپورٹس کو عام نہ کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

ایم پی اے ہاسٹل اور سندھ اسمبلی کی عمارت کی تعمیر سے متعلق 2014 سے متعدد تحقیقات کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے جس میں سے کم از کم چار انکوائریز محکمہ اینٹی کرپشن سندھ کی جانب سے مکمل کرکے رپورٹس سابق منتخب صوبائی حکومت کو پیش کی گئی تھی، جس میں کروڑوں روپے کی کرپشنثابت ہوئی تھی، تاہم اس باوجود ملوث افسران کے خلاف کارروائی نہ ہونے اور مذکورہ رپورٹس کو دبائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

روزنامہ پنھنجی اخبار کے مطباق دونوں میگا تعمیراتی منصوبوں میں کرپشن کی تحقیق کے لیے کی جانے والی تفتیشی رپورٹس کو سامنے نہ لانے اور مکمل کی جانے والی رپورٹس پر عمل نہ ہونے پر سندھ اسمبلی کے اسپیشل سیکریٹری نے چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھ کر تفتیشی رپورٹس سامنے لانے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے خط لکھ دیا۔

سندھ اسمبلی کے اسپیشل سیکریٹری کی جانب سے لکھے گئے خط کے موصول ہونے کے بعد چیف سیکریٹری سندھ نے محکمہ اینٹی کرپشن کے چیئرمین سے سندھ اسمبلی کی نئی عمارت کی تعمیر، پرانی عمارت کی مرمت اور ایم پی اے ہاسٹل کی تعمیر سے متعلق کی جانے والی تمام تفتیشی رپورٹس پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ میگا تعمیراتی منصوبوں میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی تفتیشی رپورٹس کئی سال سےمکمل ہیں، تاہم ان پر عمل نہیں کیا جا رہا اور نہ ہی رپورٹس کو سامنے لایا جا رہا ہے بلکہ سابق منتخب حکومت نے ان رپورٹس کو دباکر رکھا۔