13 سال کی عمر میں چوکیدار بھرتی ہونے والا شخص سندھ اسمبلی میں ایڈیشنل سیکریٹری بن گیا
سندھ اسمبلی میں محض 13 سال کی عمر میں بطور چوکیدار بھرتی ہونے والے شخص کے ایڈیشنل سیکریٹری بن جانے کا حیران کن انکشاف سامنے آگیا۔
سندھ اسمبلی میں 1982 میں محض 13 سال کی عمر میں چوکیدار کے طور پر بھرتی ہونے والے ملازم حبیب سمیجو کے اب 20 ویں گریڈ کے افسر کے عہدے یعنی ایڈیشنل سیکریٹری بن جانے کے انکشاف نے سب کو حیران کردیا۔
روزنامہ پنھنجی اخبار کے مطابق حبیب سمیجو نے بھرتی کے بعد ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے 20 ویں گریڈ تک ترقی حاصل کرلی اور اب وہ ایڈیشنل سیکریٹری ہیں لیکن سندھ اسمبلی کے سنیئر اسپیشل سیکریٹری محمد خان رند نے معاملہ سامنے آنے کے بعد اینٹی کرپشن کو تفتیش کے لیے خط لکھ دیا۔
رپورٹ کے مطابق سینیئر اسپیشل سیکریٹری نے دیگر تفتیشی اداروں کو بھی حبیب سمیجو کی ملازمت اور ترقیوں سے متعلق تفتیش کرنے کے لیے مراسلہ بھیجا ہے۔
انکشاف ہوا ہے کہ حبیب سمیجو 13 سال کی عمر میں بھرتی ہوئے جب کہ سندھ سمیت پاکستان بھر میں سرکاری ملازمت کے لیے کم سے کم عمر 18 سال لازمی ہوتی ہے، اسی طرح یہ انکشاف بھی ہوا کہ حبیب سمیجو نے اپنے شناختی اور تعلیمی اسناد میں تبدیلیاں کرواکر ترقیاں اور ملازمت حاصل کی۔
دوسری جانب یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ حبیب سمیجو نے سندھ اسمبلی میں ہی اپنے چھوٹے بھائی اور چھوٹی بہن کو بھی ملازم لگوایا اور حیران کن طور پر دونوں بہن و بھائیوں کی عمر میں محض 6 ماہ کا وقفہ رکھا۔
علاوہ ازیں یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ ان کے خلاف تفتیش کے لیے اینٹی کرپش سمیت دیگر تحقیقاتی اداروں کو مراسلہ بھیجے جانے کے بعد سندھ اسمبلی کی ایڈمن برانچ سے حبیب سمیجو کا ریکارڈ غائب کروادیا گیا۔