حکومتی دعوے مسترد، ٹھٹھہ کے 14 ماہی گیر لاپتہ ہونے کا انکشاف

ٹھٹھہ کے قریب حجامڑو کے مقام پر گہرے سمندرمیں ڈوبنے والی کشتی پر سوار 14 ماہی گیروں کے لاپتہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے جب کہ 5 مارچ کو حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈوبنے والے تمام 45 ماہی گیروں کو بچا لیا گیا۔

ترجمان کوسٹل میڈیا سینٹر نے 5 مارچ کو بتایا تھا کہ ڈوبنے والی کشتی میں 45 ماہی گیرسوارتھے، ماہی گیروں کی کشتی تیزہواؤں کےسبب صوبائی دارالحکومت کراچی اورٹھٹھہ کے درمیان حجامڑو کے قریب ڈوبی تھی۔

لانچ چھوٹی مچھلی کے شکار کے لئے صوبائی دارالحکومت کراچی کے ابراہیم حیدری سے روانہ ہوئی تھی۔

ترجمان فشر فورک فورم کمال شاہ نے 5 مارچ کو بتایا تھا کہ 45 میں سے تیس سے زائد ماہی گیر کیٹی بندر پہنچ گئے جب کہ مزید ماہی گیروں کو مختلف کشتیوں کے ذریعے ابراہیم حیدری لایا جارہا ہے، جہاں سے انہیں طبی معائنے کے بعد گھروں کو بھیجا جائے گا۔

لیکن اب انکشاف ہوا ہے کہ کشتی میں سوار 14 ماہی گیر 5 مارچ سے کشتی ڈوبنے کے بعد لاپتہ ہیں اور تاحال ان کا کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا، ان کے اہل خانہ شدید پریشانی کا شکار ہیں۔

انگریزی اخبار ایکسپریس ٹربیون نے لاپتہ ہونے والے ماہی گیروں کے اہل خانہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 14 ماہی گیر کشتی ڈوبنے کے بعد لاپتہ ہیں اور انتظامیہ غلط دعوے کر رہی ہے کہ تمام ماہی گیروں کو بچالیا گیا۔