حیدرآباد میں نوجوان نے شادی سے انکار پڑ لڑکی کو قتل کرکے خودکشی کرلی
سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں نوجوان ارشاد کھوکر نے مبینہ طور پر شادی سے انکار پر قانون کی طالبہ یسرا کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی۔
سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) حیدرآباد امجد شیخ کے مطابق نوجوان ارشاد کھوکھر نے قانون کی طالبہ یسرا پٹھان اور ان کے بھائی آکاش پٹھان پر فائرنگ کی، جس سے لڑکی موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی۔
پولیس کے مطابق مقتولہ اپنے بھائی کے ہمراہ کالج سے گھر واپس جا رہی تھی کہ ملزم نے راستے میں ان پر حملہ کردیا اور بعد ازاں اپنی کار میں بیٹھنے کے بعد خود کو بھی گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا۔
پولیس نے لڑکی اور ملزم کے لاشوں کا پوسٹ مارٹم کروانے کے بعد انہیں ورثا کے حوالے کردیا جب کہ زخمی آکاش کی حالت بھی تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق فوری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ ملزم نے لڑکی کو کیوں مارا اور یہ بھی واضح نہیں ہوسکا کہ ملزم مقتولہ کا کلاس فیلو تھا یا نہیں؟
تاہم دوسری جانب واقعہ پیش آنے کے بعد اسپتال پہنچنے والے قانون کے طالب علموں نے بتایا کہ ملزم اور مقتولہ یسریٰ ایک ہی کالج میں پڑھتے تھے اور ملزم ارشاد مقتولہ کو دوستی اور شادی کے لیے تنگ کرتے رہتے تھے۔
طالب علموں کے مطابق ارشاد کھوکھر کی جانب سے تنگ کیے جانے کے بعد یسرا اپنے بھائی کے ساتھ کالج آنے جانے لگی تھی لیکن 7 مارچ کو ملزم نے یسریٰ کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی۔