سندھ کے شہر ٹنڈو غلام علی سے مسیحی لڑکی اغوا
سندھ کے شہر ٹنڈو غلام علی سے مبینہ طور پر مقامی بااثر شخص نے نابالغ مسیحی لڑکی کو کرلیا جب کہ انسانی حقوق کے کارکنان نے دعویٰ کیا کہ پولیس واقعے کی رپورٹ درج کرنے سے بھی انکاری ہے۔
سماجی کارکنان نے ٹوئٹر پر مبینہ مغوی لڑکی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا کہ 15 سالہ لڑکی مسکان مسیح کو ارسلان خاصخیلی اور اس کے ساتھیوں نے اغوا کرلیا
کارکنان نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے لڑکی کے اغوا کی شکایت درج کرنے سے بھی انکار کردیا۔
انسانی حقوق کے کارکنان نے سوال اٹھایا کہ کیا قانون ہر شہری کے لیے یکساں نہیں؟
Muskan Masih, a 15yr old girl, was abducted by Arsalan Khaskheli and his facilitators.
However, the police refused to file a complaint.Apparently, we are becoming the very thing we tell the world to change-a minority-phobic country.
Isn't the law the same for every citizen? https://t.co/V8QFddSXYv— SorathSindhu (@SindhuSorath) March 12, 2024
اقلیتوں کے حقوق کے لیے سرگرم ٹوئٹر ہینڈل سے مسکان مسیح کی تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ان سے قبل لائبہ اور مہک کو بھی اغوا کیا جا چکا ہے۔
مسکان مسیح کے والد اور بھائیوں نے شکایت کی کہ پولیس نے اغوا کار کے خلاف شکایت درج کرنے سے انکار کیا کیونکہ وہ ایک بااثر شخص ہے۔