سندھ حکومت نے ارسا چیئرمین کی تعیناتی مسترد کردی
سندھ حکومت نے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کے چیئرمین کی تعیناتی مسترد کرتے ہوئے نوٹیفکیشن واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔
وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے ارسا چیئرمین کی تعیناتی مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارسا چیئرمین کی تعیناتی واٹر اکارڈ اور ارسا ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ارسا چیئرمین کی غیرقانونی تعیناتی کی مذمت کرتی ہے۔
صوبائی وزیر آبپاشی کا کہنا تھا کہ ارسا کا چیئرمین صوبوں کے ممبر یا وفاق کا نمائندہ ہوتاہے، کوئی باہر کا شخص چیئرمین ارسا نہیں بن سکتا۔
جام خان شورو نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ باہر کے شخص کی ارسا چیئرمین تعیناتی قوانین کی خلاف ورزی ہے، وزیراعظم چیئرمین ارسا کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن واپس لیں۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نوید قمر نے کہا ہے کہ ارسا ایکٹ میں یہ شرط موجود ہے کہ ارسا کی چیئرپرسن شپ باری باری صوبوں کے حصے میں آئے گی لیکن نگران حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے صوبوں کا یہ اختیار چھین کر وزیر اعظم کو دے دیا ہے۔
نوید قمر کا اسمبلی میں اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ ایک اہم پالیسی میں تبدیلی نگران حکومت کا اختیار یا استحقاق نہیں تھا، نگران حکومت کا کام صرف ریاست کے روزمرہ کے امور کو سرانجام دینا ہوتا ہے، ایسا اقدام جس میں مشترکہ مفادات کی کونسل (سی آئی آئی) کی اتھارٹی کو بھی شامل نہیں کیا گیا دراصل آئین کی صریح خلاف ورزی ہے لہٰذا اس فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوسکتا اور نہ ہی ہونا چاہیے تھا۔