سندھ حکومت نے صوبے کے تین ہزار 157 طلبہ کو اسکالرشپ دینے کی منظوری دیدی
سندھ حکومت نے مالی سال 2023-24 کے اعلیٰ تعلیم کے لیے صوبے بھر کے 3 ہزار 157 طلبہ کو اسکالرشپس دینے کی منظوری دیدی۔
وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کی زیر صدارت سندھ ایجوکیشنل اینڈومینٹ فنڈ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کا اجلاس ہوا
اجلاس میں سندھ ایجوکیشنل اینڈومینٹ فنڈ کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر سیکریٹری کالج ایجوکیشن صدف انیس شیخ، ایڈیشنل سیکریٹری فقیر محمد لاکھو کے علاوہ بورڈ ایم ڈی عبدالکبیر قاضی، وی سی آئی بی اے سکھر پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ، ڈائریکٹر فنانس معید سلطان و دیگر بورڈ میمبران نے شرکت کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ اسکالرشپ داخلہ کے وقت پہلے سال سے دی جائیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ اسکالرشپ کا مقصد ہونہار اور ضرورت مند طالب علموں کی مدد کرنا ہے۔
سردار شاہ نے اجلاس کو بتایا کہ سندھ کے سال 23-2022 میں زیر تعلیم 5 ہزار 430 طالب علموں کو اسکالرشپ دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ سے تعلق رکھنے والے طلبہ و طالبات کو ملک بھر کے 89 جامعات میں حکومت سندھ کی جانب سے اسکالرشپ دی جا رہی ہے۔
وزیر تعلیم کے مطابق اگر کوئی طالب علم اخراجات کی وجہ سے داخلہ نہیں لے سکتا تو اس اسکالرشپ کا مقصد پورا ہونا ناممکن ہے۔
صوبائی وزیر سردار شاہ نے کہا کہ اسکالرشپ کی بنیاد پر ہونے والی داخلہ پہلے سیمسٹر کی کے نتائج کی بنیاد پر جاری رکھی جائے۔
سندھ ایجوکیشنل اینڈومینٹ فنڈ کی ایگزیکیوٹو کمیٹی ایڈمیشن کی بنیاد پر اسکالرشپ کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کریں۔ وزیر تعلیم سردار شاہ
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ میڈیکل، انجنیئرنگ، کمپیوٹر کی ڈگری کے علاوہ نرسنگ ڈگری کو بھی اسکالرشپ میں شامل کیا جائے۔
صوبائی وزیر سردار شاہ نے کہا کہ اس وقت نرسنگ کی شعبہ میں بہت سے مواقع موجود ہیں۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اسکالرشپ کے لیے آنے والے درخواستوں کو کمپیوٹر انفارمیشن بیسڈ کیا جائے۔
اجلاس میں صوبے کے تین ہزار 157 طلبہ کو فل اسکالرشپ فراہم کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔