محکمہ تعلیم سندھ میں پیسوں کے عوض جعلی آفر آرڈر دیے جانے کا انکشاف

محکمہ تعلیم سندھ کے ملازمین کی جانب سے جعلی تقرر ناموں کے ذریعے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے کے فراڈ کا انکشاف سامنے آگیا۔

محکمہ اینٹی کرپشن سندھ جعل سازی میں ملوث گروہ پکڑنے کے لیے متحرک ہوگیا اور اس سلسلے میں ادارے نے سی ٹی ڈی سے مدد بھی مانگ لی۔

ویب سائٹ ایکسپریس کے مطابق ملزمان نے جعلی تقرر ناموں سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے کا فراڈ کیا۔

اینٹی کرپشن سندھ کی جانب سے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کو مراسلہ ارسال کیا گیا، جس کے مطابق ملزمان پر جعلی دستاویزات اور دھوکہ دہی کے زریعے رقم وصول کرنے کا الزام ہے۔

مراسلے میں کہا گیا کہ ملزمان کی گرفتاری کے بغیر تحقیقات مزید آگے نہیں بڑھ سکتی، اس لیے ملزمان کی گرفتاری میں سی ٹی ڈی مدد کرے۔

مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ ملزمان کی شناخت محمد خان برھمانی، محمد اقبال عارفانی، سلیم عارفانی اور نعیم اختر کے نام سے ہوئی جو سندھ کے محکمہ تعلیم میں ملازم ہیں۔

دستاویزات کے مطابق ملزمان نے جعلی تقررنامے ،اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ کے لیٹر اور جعلی کارڈز فراہم کرکے لاکھوں روپے وصول کیے۔

ادھر اینٹی کرپشن سندھ نے محکمہ تعلیم کو ایک مراسلہ بھی بھیجا تھا اور محکمہ تعلیم سے ملزمان کی تعیناتیوں کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرنے کی درخواست کی گئی تھی لیکن تاحال ادارے کو تفصیلات موصول نہیں ہوئی۔