سرونٹس آف سندھ کا پریا کماری کی جلد بازیابی کا مطالبہ

سرونٹس آف سندھ نامی سول سوسائٹی کے ارکان کی نمایاں تنظیم نے سکھر سے اغوا کی گئی بچی پریا کماری کی جلد بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے سندھ بھر میں امن و امان قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سرونٹس آف سندھ کا اجلاس صوبائی دارالحکومت کراچی میں ہوا، جس میں مرکزی ارکان اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں سندھ بھر میں اور خاص طور پر شمالی اضلاع اور دارالحکومت کراچی میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

سوسائٹی نے سکھر کے نواحی شہر سنگرار سے اغوا کی گئی بچی پریا کماری کی تاحال بازیابی نہ ہونے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکام سے مطالبہ کیا کہ جرائم پیشہ عناصر سے نمٹنے کے لیے مضبوط اقدامات اٹھاکر پریا کماری کی جلد بازیابی کو یقینی بنایا جائے۔

اجلاس میں سندھ بھر میں تعلیم کی افسوس ناک صورت حال پر بھی غور کیا گیا اور صوبائی حکومت سے تعلیم کی بہتری کے لیے بجٹ بڑھانے کا مطالبہ کیا۔

اجلاس میں اس بات پر بھی تشویش کی گئی کہ سندھ بھر کے لاکھوں بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔

سوسائٹی کے اجلاس میں کارپوریٹ فارمنگ کے لیے فوج کے حمایت یافتہ اداروں کو سندھ کی 52,000 ایکڑ زمین مختص کرنے پر بھی افسوس کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ زمین کو واپس لے کر سندھ کے ہاریوں میں تقسیم کی جائے۔

سوسائٹی نے گندم کے لیے ‘باردانہ’ کی غیر منصفانہ تقسیم پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ پسماندہ ہاریوں (کسانوں) کو باردانہ دے کر ان کی بیچینی ختم کی جائے، ساتھ ہی ذرعی اجناس، کھاد اور دیگر چیزوں کی بڑھتی قیمتوں کو بھی کم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔