سندھ حکومت کا پہلے مرحلے میں ہونے دو لاکھ ہاریوں کو کسان کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ
سندھ حکومت کی جانب سے پہلے مرحلے میں ایک لاکھ 70 ہزار ہاریوں (کسانوں) کو کارڈز جاری کرنے کی حکمت عملی تیار کرلی گئی، تاہم حتمی فیصلہ سندھ کابینا کے اجلاس میں ہوگا۔
سندھ کابینا کی کسان کارڈ سے متعلق بنائی گئی ذیلی کمیٹی کا پہلا اجلاس وزیر ذراعت سردار محمد بخش مہر اور وزیر آبپاشی جام خان شورو کی صدارت میں ہوا۔
اجلاس میں ایم پی اے پیر مجیب الحق، سینئر ممبر بورڈ آف روینیو، سیکریٹری زراعت سندھ،سیکریٹری خوراک اور دیگر افسران نے شرکت کی
اجلاس میں کسان کارڈ شروع کرنے سے متعلق کابینس کی ذیلی کمیٹی کو بریفنگ دی گئی۔
سینئر ممبر بورڈ آف روینیو بقاء اللہ انڑ نے کمیٹی کی بتایا کہ محکمہ روینیو سندھ کے پاس 17 اضلاع کے کسانوں کا ڈیٹا آچکا ہے۔
وزیر ذراعت کا کہنا تھا کہ ضوابط کے مطابق کسان کو فارم سیون مختیارکار سے ویری فکیشن کرانا ہوگا۔
وزیر زراعت محمد بخش مہر کا کہنا تھا کہ اگر کوئی کسان اپنی زمین فروخت کریگا توکسان کارڈ حکومت کو واپس کرےگا۔
وزیر زراعت نے اجلاس میں تجویز دی کہکسان کارڈ کا نام پیپلز ہاری یا بینظیر ہاری کارڈ رکھا جائے۔
وزیر آبپاشی نے تجویز دی کہ پہلے فیز میں 1 لاکھ 70 ھزار کسان کا کارڈ بنائےجائیں۔
صوبائی وزیر جام خان شورو کا کہنا تھا کہ حالیہ سیلاب اور بارشوں میں محکمہ زراعت اورآبپاشی سمیت دیگر محکموں نے اچھا کام کیا۔
وزیر آبپاشی نے کہا کہ تمام تجاویز سندھ کابینہ میں پیش کرینگے فیصلہ کابینہ کریگی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ ذراعت سندھ کی جانب سے ہاری سھولت کال سینٹر تعلقہ سطح پر کمیٹیاں بنائی جائیں گی۔
وزیر ذراعت کا کہنا تھا کہ ہاری کارڈمیں گندم کی خریداری اور قدرتی آفت کی صورت میں ہاریوں کی مدد کی جائے گی۔
وزیر زراعت نے کہا کہ کسانوں کو ہاری کارڈ پر بیج کھاد، یوریا، کیڑے مار ادویات پر سبسڈی اورقدرتی آفات کے وقت امداد مل سکے گی۔