سندھ حکومت نے گندم کے دام گرنے کا ملبہ نگران حکومت پر ڈال دیا
سندھ حکومت نے صوبے بھر میں گندم کی انتہائی کم دام پر فروخت کا ملبہ نگران حکومت پر ڈال دیا۔
صوبائی وزیر جام خان شورو نے سندھ میٹرز کی صوبے بھر میں گندم کی کم دام پر فروخت کی خبر پر کی گئی سماجی رہنما خالد کوری کی ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے دعوی کیا کہ گندم کے کم دام کی زمہ دار نگران حکومت ہے۔
صوبائی وزیر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ حکومت صرف 9 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کر رہی ہے جب کہ صوبے میں گندم کا فصل 50 لاکھ ٹن ہوا ہے۔
جام خان شورو کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت صرف 16 فیصد کے قریب گندم کی خریداری کر رہا ہے، باقی 80 فیصد گندم اوپن مارکیٹ میں فروخت ہو رہا ہے۔
Ada GOS is procuring only 900000 metric ton & crop is about 5000000 , GOS is only procuring around 16% remaining 80% is being sold in open marketing .market went down due to import of wheat in care taker government https://t.co/7KDQbHPQLJ
— jam khan shoro (@jamkhanshoro) April 22, 2024
انہوں نے دلیل دی کہ نگران حکومت میں گندم کی درآمد کی وجہ سے مارکیٹ گر گئی اور اب گندم سستے داموں فروخت ہو رہا ہے۔
خیال رہے کہ سندھ بھر میں ہاریوں سے 3 ہزار روپے من کے حساب سے گندم خریدی جا رہی ہے جب کہ حکومت نے اس کے ریٹ 4 ہزار روپے فی من مقرر کیے تھے۔
ہاریوں جا دعویٰ ہے کہہ محکمہ خوراک کے ملازمین نے من پسند افراد کو باردانہ فراہم کیا اور حکومتی ملازمین کی ملی بھگت سے ہی گندم کم دام ہر خریدا جا رہا ہے