سندھ حکومت نے گندم کے دام گرنے کا ملبہ نگران حکومت پر ڈال دیا

سندھ حکومت نے صوبے بھر میں گندم کی انتہائی کم دام پر فروخت کا ملبہ نگران حکومت پر ڈال دیا۔

صوبائی وزیر جام خان شورو نے سندھ میٹرز کی صوبے بھر میں گندم کی کم دام پر فروخت کی خبر پر کی گئی سماجی رہنما خالد کوری کی ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے دعوی کیا کہ گندم کے کم دام کی زمہ دار نگران حکومت ہے۔

صوبائی وزیر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ حکومت صرف 9 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کر رہی ہے جب کہ صوبے میں گندم کا فصل 50 لاکھ ٹن ہوا ہے۔

جام خان شورو کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت صرف 16 فیصد کے قریب گندم کی خریداری کر رہا ہے، باقی 80 فیصد گندم اوپن مارکیٹ میں فروخت ہو رہا ہے۔

انہوں نے دلیل دی کہ نگران حکومت میں گندم کی درآمد کی وجہ سے مارکیٹ گر گئی اور اب گندم سستے داموں فروخت ہو رہا ہے۔

خیال رہے کہ سندھ بھر میں ہاریوں سے 3 ہزار روپے من کے حساب سے گندم خریدی جا رہی ہے جب کہ حکومت نے اس کے ریٹ 4 ہزار روپے فی من مقرر کیے تھے۔

ہاریوں جا دعویٰ ہے کہہ محکمہ خوراک کے ملازمین نے من پسند افراد کو باردانہ فراہم کیا اور حکومتی ملازمین کی ملی بھگت سے ہی گندم کم دام ہر خریدا جا رہا ہے