تھرکول گیسی فکیشن یونٹ بند ہونے کے بعد کروڑوں روپے کی مشینری و گاڑیاں چوری

تھرکول انڈر گیسی فکیشن(یوسی جی) منصوبہ مختلف تکنیکی وجوہات کے باعث بند ہونے کے بعد وہاں سے کروڑوں روپے مالیت کی مشینری اور گاڑیاں چوری ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

یو سی جی یونٹ مختلف تکنیکی وجوہات کے باعث سال 2018میں بند کردیا گیا تھا اور ہیوی مشینری جس میں بجلی گھر، لگثری گاڑیاں، پر آسائش رہائش گاہیں، لوہی و جستی آلات جن کی مالیت اربوں روپے کی بتائی جا رہی ہے جو کہ سائٹ پر لاوارث پڑے ہوئے ہیں۔

بعد ازاں منصوبے کو سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد سندھ حکومت کے ادارہ سندھ کول اتھارٹی کے سپرد کیا گیا تھا جس کے بعد سیکورٹی تو تعینات کی گئی مگر ذرائع کے مطابق سیکورٹی کی موجودگی میں پروجیکٹ سے قیمتی مشینری توڑ پھوڑ کر فروخت کی جا رہی ہے۔

اس ضمن میں سندھ کول اتھارٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمدطارق کلو نے جنگ اخبار کو بتایا کہ پروجیکٹ کی دو سائیڈ سے دیوار نہ ہونے کی وجہ سے چوری کی وارداتیں ہونے لگی ہیں اور اب تک تیس کے قریب ملزمان کے خلاف مقدمات درج کروائے گئے ہیں۔

دوسری جانب پروجیکٹ سے ملحقہ دیہات کے مکینوں نے الزام عائد کیا ہے کہ پروجیکٹ پر تعینات سیکورٹی انتظامیہ اور مقامی پولیس کی ملی بھگت سے چوری کی ورادتیں ہو رہی ہیں اور اب تک کئی ٹرکس نکالے جا چکے ہیں۔