حیدرآباد کے زبیدہ گرلز کالج کے اندر بوائز کالج منتقل کرنے سے لڑکیوں کی تعلیم متاثر ہونے کا خدشہ

سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کے تاریخی زبیدہ گرلز کالج کے اندر کالی موری بوائز کالج کو ممکنہ طور پر منتقل کیے جانے سے لڑکیوں کی تعلیم متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

وزارت تعلیم سندھ کے محکمہ کالج نے حیدرآباد کے ایک اور تاریخی کالج کالی موری بوائز کالج کو زبیدہ گرلز کالج کی عمارت کے اندر منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ڈائریکٹر کالجز حیدرآباد کی جانب سے وزارت تعلیم کو تجویز دی گئی ہے کہ کالی موری کالج کو زبیدہ گرلز کالج میں منتقل کیا جائے، دونوں کالج کے درمیان بڑی دیوار بنائی جائے۔

ڈائریکٹوریٹ آف کالجز حیدرآباد کے مطابق زبیدہ گرلز کالج کی عمارت بڑی ہے اور وہاں دوسرا کالج منتقل ہوسکتا ہے، اس لیے کالی موری کالج کو وہاں منتقل کیا جائے۔

دوسری جانب زبیدہ گرلز کالج کے اساتذہ سمیت طلبہ نے اس فیصلے پر سخت احتجاج کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس سے لڑکیوں کی تعلیم متاثر ہوگی۔

زبیدہ گرلز کالج کی اساتذہ اور طالبات کے مطابق لڑکیوں کے کالج کے ساتھ بوائز کالج کی منتقلی سے لڑکیوں کی تعلیم متاثر ہوگی جو کہ پہلے سے ہی متعدد مسائل کی وجہ سے متاثر ہے۔

کالج اساتذہ اور انتظامیہ نے دھمکی دی کہ اگر کالی موری کالج کو زبیدہ کالج کی عمارت میں منتقل کیا گیا تو شدید احتجاج کیا جائے گا۔

یہاں یہ بات واضح رہے کہ کالی موری کالج کو سندھ حکومت نے 2018 میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کا درجہ دیا تھا، اس کے بعد مذکورہ کالج یونیورسٹی میں تبدیل ہوچکا۔

اب وزارت تعلیم سندھ کالی موری کالج کے یونیورسٹی بننے کے بعد کالج کو دوسری جگہ منتقل کرنا چاہتی ہے۔

گورنمٹ کالج یا کالی موری کالج حیدرآباد کا تاریخی کالج ہے، جو 100 سے زائد سال سے موجود ہے، مذکورہ کالج کو 1917 میں بنایا گیا تھا اور حکومت سندھ نے 1948 میں اس کے انتطامات سنبھالے تھے۔

سندھ حکومت نے مذکورہ کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دیتے ہوئے 2018 میں اسمبلی سے بل بھی پاس کروایا تھا اور اب کالی موری کالج کی جگہ گورنمٹ کالج یونیورسٹی ہے لیکن وزارت تعلیم کالی موری کالج کو زبیدہ کالج منتقل کرنا چاہتی ہے۔