نوشہروفیروز: خلع کے مطالبے پر والد کی بیٹی کی ٹانگیں کاٹنے کی کوشش
نوشہروفیروز میں خلع کے لیے عدالت جانے والی خاتون ثوبیہ شاہ کے والد غلام مصطفیٰ شاہ نے اپنے بھائیوں اور بھتیجوں کے ساتھ مل کر بیٹی کی ٹانگوں پر کلہاڑیوں کے وار کرکے انہیں سخت زخمی کردیا۔
سندھی ٹی وی چینل کے ٹی این کے مطابق نوشہروفیروز کے علاقے گل ٹاؤن میں ملزم غلام مصطفیٰ شاہ نے اپنے بھائیوں قربان شاہ، عرفان شاہ، شاہنواز شاہ اور مشتاق شاہ کے ہمراہ مل کر بیٹی کی ٹانگوں پر کلہاڑیوں کے وار کرکے انہیں سخت زخمی کردیا۔
ثوبیہ شاہ کی ٹانگوں پر وار کرنے کا واقعہ تین دن قبل پیش آیا تھا، ملزمان نے رات کے وقت لڑکی پر حملہ کرکے انہیں زخمی کیا۔
ثوبیہ شاہ کی اپنے ہی خاندان میں شادی کرائی گئی تھی اور انہیں دو بچے بھی ہیں لیکن شوہر کے ساتھ تلخ کلامی کے بعد انہوں نے خلع کے لیے مقامی عدالت سے رجوع کیا تھا، جس پر ان کے والد سمیت ان کے خاندان کے دیگر مرد حضرات کو غصہ آیا اور انہوں نے اسے اپنی غیرت کے خلاف تصور کیا۔
سندھی نشریاتی ادارے ٹائم نیوز کے مطابق متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان نے انہیں والدہ کے گھر پر نشانہ بنایا اور جس وقت ان پر حملہ کیا گیا، اس وقت پورا محلہ دیکھتا رہا لیکن کسی نے ان کی مدد نہیں کی۔
خاتون کے مطابق رات سے لے کر صبح تک ان کی ٹانگوں سے خون بہتا رہا، صبح اطلاع ملنے پر پولیس نے پہنچ کر انہیں ہسپتال منتقل کیا، بعد ازاں انہیں نوابشاہ ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔
پولیس نے واقعے کا مقدمہ دائر کرنے کے بعد 26 جولائی کو کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم لڑکی کے والد غلام مصطفیٰ شاہ کو گرفتار کرلیا تھا۔
خلع کے مطالبے پر لڑکی کی ٹانگوں پر کاٹنے کی کوشش کا واقعہ سامنے آنے کے بعد سندھ بھر کے انسانی حقوق کے رہنماؤں نے احتجاج کرتے ہوئے پولیس اور حکومت سے ملزمان کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔