سندھ بھر میں بارشیں، درجنوں دیہات ڈوب گئے، متعدد شہر بھی زیر آب

سندھ بھر میں گزشتہ چار روز سے جاری مسلسل تیز اور ہلکی بارشوں کے بعد کراچی ڈویژن کے علاوہ تمام ڈویژنز کے درجنوں دیہات ڈوب گئے، ان کا زمینی رابطہ شہروں اور دیگر علاقوں سے کٹ چکا۔

دیہاتوں کا شہروں اور دوسرے علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہونے سے دیہاتوں میں کھانے پینے کی اشیا کی قلت پیدا ہونے لگی ہیں جب کہ مختلف امراض بھی پھیلنے لگے ہیں۔

میرپورخاص، حیدرآباد، سانگھڑ، بدین، ٹھٹہ، سجاول، جامشورو، دادو، میہڑ، خیرپور، سکھر اور نوابشاہ کے درجنوں دیہات ڈوب چکے ہیں اور ان کا زمینی رابطہ شہروں اور دیگر علاقوں سے کٹ چکا ہے۔

سندھ کے زیادہ تر علاقوں میں مسلسل چار روز سے وقفے وقفے سے کبھی ہلکی اور کبھی تیز بارش جاری ہے، جس وجہ سے متعدد شہر بھی زیر آب آگئے، شہروں کے کئی علاقے بھی تالاب کا منظر پیش کرنے لگے ہیں۔

بدین شہر کی متعدد کالونیاں بھی ڈوب گئیں، وہاں پانی گھروں، دکانوں، اسپتالوں اور تعلیمی اداروں میں داخل ہونے سے نظام زندگی مفلوج بن گئی جب کہ بجلی اور پینے کی پانی کی بھی شدید قلت پیدا ہوگئی۔

حیدرآباد شہر کے متعدد علاقے بھی بارش کی وجہ سے زیر آب آگئے، متعدد علاقے تالاب کا منظر پیش کرنے لگے، حیدرآباد شہر اور گرد و نواح میں گزشتہ چار دن سے بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔

ٹھٹہ، سجاول، دادو، جامشورو، سکھر اور خیرپور کے بھی متعدد علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری ہے اور وہاں کے درجنوں دیہات ڈوب چکے، جن کا شہروں اور دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے کراچی، حیدرآباد اور میرپورخاص ڈویژن کے ساحلی علاقوں میں سمندری طوفان کا الرٹ بھی جاری کر رکھا ہے۔

وسمیات کے مطابق بحیرہ عرب میں بھارت کے رن آف کچھ کے علاقے کے اوپر ہواؤں کا شدید دباؤ موجود ہے، ہواؤں کا یہ سلسلہ سندھ کی ساحلی پٹی کی جانب آج رات یا کل تک پہنچ سکتا ہے۔