سندھ میں مون سون بارشوں نے تباہی مچادی، متعدد شہر تالاب میں تبدیل، تعلیمی ادارے بند

سندھ میں مون سون بارشوں نے تباہی مچا دی، حیدرابسد، بدین، ٹھٹھہ،جامشورو، ٹنڈو الہ یار و سکھر سمیت متعدد شہر تالاب میں تبدیل ہوگئے جب کہ تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا۔

حیدرآباد میں دو دن میں 300 ملی میٹر بارش ہونے سے شہر دریا کا منظر پیش کر رہا ہے۔ بارش کا پانی مساجد اور گھروں میں بھی داخل ہو گیا۔ ساحلی شہر بدین بھی 227 ملی میٹر بارش کے بعد ڈوب گیا اور پوش علاقے بھی کسی ندی نالے کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ ہر جگہ دو سے تین فٹ پانی جمع ہے۔

سانگھڑ، ٹھٹھہ، مٹیاری اور سجاول میں بھی بارش نے جل تھل ایک کردیا ہے۔

جامشورو اور کوٹڑی میں بھی شدید بارشوں کی ے بعد شہر تالاب کا منظر پیش کر رہے ہیں۔

ٹنڈو محمد خان اور ٹنڈو الہ یار میں بھی بارشوں نے تباہی مچادی۔ عمرکوٹ میں 36 گھنٹوں سے جاری بارش نے کچے گھروں کے مکینوں کو بے گھر کر دیا جب کہ کپاس اور مرچ کی فصل تباہ ہوگئی۔

ٹنڈوالہیار میں بارش نے درجنوں مکانات کو مندہم کر دیا ہے۔ میرپورخاص میں بھی گٹر ابل پڑے ہیں۔ کاروباری مراکز بند ہیں جب کہ بجلی کا نظام درہم برہم اور پینے کا پانی نایاب ہو گیا ہے۔ امیر شاہ سیم نالے میں 30 فٹ چوڑا شگاف نے درجنوں دیہات ڈوب گئے۔

کراچی میں بھی وقفے وقفے سے تین دن سے بارش کا سلسلہ جاری ہے، جس وجہ سے کئی علاقوں میں برساتی پانی جمع ہوگیا۔

دوسری جانب بارشوں کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر کراچی، حیدرآباد سمیت میرپورخاص، جامشورو، سجاول، ٹھٹھہ میں بھی تعلیمی ادارے مسلسل تیسرے روز بند ہیں۔