الارمنگ: سندھ کے چار شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق
وفاقی محکمہ صحت نے سندھ کے چار مختلف شہروں کے نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق کردی، جس کے بعد صوبے میں ہونے والی انسداد پولیو مہمات پر تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
سندھ بھر سے پہلے ہی رواں برس تین پولیو کیسز سامنے ا چکے ہیں جب کہ اب چار شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق کردی گئی۔
سندھ کے پانچ مقامات سے لئے گئے ماحولیاتی نمونوں میں سے چار میں ایک بار پھر پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی، جس نے پولیو مہمات پر سوال کھڑے کر دیئے ہیں۔
قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد کی ریجنل ریفرنس لیبارٹری فار پولیو نے کراچی ڈویژن کے ضلع وسطی، حیدرآباد شہر ، جامشورو اور سکھر شہر سے لئے گئے نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق کی۔
کراچی کے ضلع وسطی کے حاجی مرید گوٹھ سے 8 اگست کو لیے گئے نمونوں میں وائرس پایا گیا۔
حیدرآباد تلسی داس پمپنگ اسٹیشن سے 8اگست اور حیدرآباد قادر پمپنگ اسٹیشن سے 12 اگست سے نمونے لیے گئے، جس میں سے ایک میں وائرس پایا گیا۔
اسی طرح جامشورو ڈرین کے بی فیڈر سے 12 اگست اور سکھر ماکا پمپنگ اسٹیشن سے 7 اگست کو لیے گئے نمونوں میں پولیو وائرس مثبت آیا۔
یہ کراچی ضلع وسطی کا رواں سال کا اٹھواں مثبت نمونہ ، حیدر آباد کا سترہواں، جامشورو کا چھٹا جبکہ سکھر کا دسواں مثبت نمونہ ہے ۔
یاد رہے کہ کراچی ضلع وسطی کی یونین کونسل حاجی مرید گوٹھ میں رواں سال فروری اور جون کو لئے گئے نمونے بھی مثبت تھے جس پر اپریل اور جون میں انسداد پولیو مہمات جبکہ اگست میں خصوصی مہم چلائی گئی جس میں پہلی بار فریکشنل ڈوز آف ان ایکٹیویٹڈ پولیو وائرس ویکسین لگائی گئی لیکن ماحولیاتی نمونوں میں پھر بھی وائرس موجود رہا۔
ضلع وسطی میں انسداد پولیو مہم میں یونین کونسل کی سطح پر ڈاکٹرو ں کے بجائے مالی، ڈرائیور، وارڈ سرونٹ اور آیا سمیت ریٹائرڈ و متعدد غیر متعلقہ افراد کو تعینات کیا جاتا رہا۔
حیدرآباد میں بھی یہی صورتحال رہی لیکن محکمہ صحت اور ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو کے حکام اس حوالے سے غفلت میں رہے۔
سندھ بھر سے رواں برس تین پولیو کیسز بھی سامنے ا چکے ہیں۔