ایک طرف سیلاب میں ڈوبا سندھ، دوسری طرف زرعی پانی کو ترستے ہاری

سندھ میں ایک طرف بارشوں کی وجہ سے سیلابی صورتحال ہے تو دوسری جانب دھان ( چاول – ساریوں) کے کاشت کار زرعی پانی کی سنگین قلت سے پریشان ہیں اور ہاریوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر دھان کی فصل کو پانی نہ ملا تو بیت بڑا نقصان ہوگا۔

سندھ آبادگار بورڈ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر 5 سے 6 دن میں دھان کی فصل کو پانی نہ دیا گیا تو بڑی تباہی ہوگی۔

آباد گارڈ بورڈ کے رہنماؤں کے مطابق دھان کی فصل کو پانی نہ دیا گیا تو ایک ہفتے کے بعد سندھ آبادگار بورڈ کی جانب سے حکومت سندھ اور محکمہ آبپاشی کے خلاف سکھر بیراج پر دھرنا دیا جائے گا۔

سندھ آبادگار بورڈ ضلع لاڑکانہ کے صدر ایڈووکیٹ عرفان جتوئی نے آبادگار رہنما شعیب الرحمان شیخ اور دیگر کے ہمراہ لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے زرعی پانی کی قلت کا شکوہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ رائٹ بینک لاڑکانہ ڈویژن میں 95 فیصد رقبے پر دھان کی فصل کی کاشت ہوتی ہے اس فصل کو زیادہ پانی کی ضرورت ہے ، کیونکہ آبادگاروں نے کھاد اور بیج مہنگے داموں خرید کر اپنے کھیتوں کو تیار کیا جس کی فصل 30 سے 40 دن میں فصل تیار ہو جائے گی، لیکن محکمہ آبپاشی دھان کی فصل کیلئے پانی بند کر کے کسانوں کا مذاق اڑا رہا ہے۔