سندھ کے سینیئر سیاست دان الٰہی بخش سومرو انتقال کر گئے

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر الٰہی بخش سومرو کچھ عرصہ علیل رہنے کے بعد 93 برس کی عمر میں 9 اکتوبر کی شب انتقال کر گئے۔

ان کا تعلق سندھ کے ایک با اثر سیاسی خاندان سے تھا اور وہ پیشے کے لحاظ سے انجینئر تھے۔

الہٰی بخش سومرو کئی مرتبہ قومی اسمبلی کے رکن اور وفاقی وزیر بھی رہے۔کچھ عرصے سے علالت کی وجہ سے سیاست سے کنارا کشی اختیار کر رکھی تھی۔

الٰہی بخش سومرو کے خاندان کا اصل تعلق جیکب آباد سے تھا جو بعد ازاں شکارپور منتقل ہوا۔

الہٰی بخش سومرو 15 مئی 1926 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ وہ 1997 سے 2001 تک پاکستان کی قومی اسمبلی کے 16 ویں اسپیکر رہے۔

وہ جیکب آباد سے متعدد مرتبہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ الہی بخش سومرو اسپیکر قومی اسمبلی کے علاوہ وفاقی وزیر بھی رہ چکے تھے۔

وہ کئی وفاقی وزارتوں پر فائز رہے ہیں، جن میں وزارت صنعت و پیداوار، وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس، وزارت دفاعی پیداوار، وزارت آئی ٹی، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی، وزارت اطلاعات و نشریات، وزارت پانی و بجلی شامل ہیں۔

الٰہی بخش سومرو ان چند سیاست دانوں میں سے ایک ہیں جو اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدور اور وزرائے اعظم کے بہت قریب رہے ہیں۔

الٰہی بخش سومرو ذوالفقار علی بھٹو کے قریبی اور بچپن کے دوست رہے ہیں، وزیر اعظم کے عہدے کے لیے ضیاء الحق کے پسندیدہ، غلام مصطفی جتوئی کی کابینہ میں پہلے وزیر مقرر کیے گئے تھے، بے نظیر بھٹو انھیں "انکل” کہا کرتی تھیں۔

نواز شریف اور غلام اسحاق خان کے انتہائی قریبی ساتھی رہے ۔ وہ 1980ء کی دہائی میں بھی متعدد بار وزارت عظمیٰ کے لیے مضبوط امیدوار تھے۔ جنرل ضیا الحق کے دور میں حکومت میں پہلی مرتبہ وفاقی وزیر بنے۔

الہی بخش سومرو نے 2017 میں سیاست سے علیحدگی کا اعلان کردیا تھا اور کہا تھا کہ اس وقت میری عمر 93 برس ہے اس لیے سیاست سے مستعفی ہونے کا اعلان کر رہا ہوں۔

الٰہی بخش سومرو گزشتہ چند سال سے زائد العمری کی وجہ سے بعض طبی پیچیدگیوں کا شکار تھے اور جنوری 2024 میں ان کے انتقال کی جھوٹی خبریں بھی پھیلیں تھیں۔

ان کے انتقال پر صدر پاکستان آصف علی زرداری، وزیراعظم، وزیر اعلیٰ سندھ، گورنر سندھ اور دیگر سیاسی شخصیات نے گہرے افسوس کا اظہار کیا۔