پریا کماری اغوا کیس میں گرفتار ملزم پولیس حراست سے فرار
تین سال قبل ضلع سکھر کے علاقے سنگرار سے لاپتا ہونے والی ہندو کم سن بچی پریا کماری کے اغوا کیس میں گرفتار ملزم کرم سندرانی کے سکھر پولیس کی حراست سے مبینہ طور پر فرار ہونے کے بعد ایک اے ایس آئی کو گرفتار کرلیا گیا۔
سندھی اخبار ٹائم نیوز کے مطابق ملزم کرم سندرانی کے فرار ہونے کے بعد پولیس نے چوکی کے انچارج نصراللہ لاشاری کو حراست میں لے لیا۔
پریا کماری کے زندہ ہونے ثبوت ملے ہیں، جلد بازیاب کرائیں گے، وزیر داخلہ سندھ
ذرائع کے مطابق پریا کماری کی بازیابی کے لیے بنائی گئی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے رکن سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) لاڑکانہ روحل کھوسو نے موبائل ٹریسنگ کے ذریعے ملزم کرم سندرانی کو دو ہفتے قبل دارالحکومت کراچی سے گرفتار کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کرم سندرانی کو مبینہ طور پر ایک کروڑ روپے معاوضے کے تحت فرار کرایا گیا، تاہم اس حوالے سے سکھر پولیس، انتظامیہ اور سندھ حکومت نے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
خیال رہے کہ پریا کماری 18 اگست 2021 کو سنگھرار، سکھر کے علاقے سے اس وقت غائب کی گئی جب وہ 10 محرم کو سبیل پلا رہی تھی۔
ایک سات سال کی بچی جس کی عمر اس وقت لگ بھگ 10 سال کے قریب ہو چکی ہو گی۔ مسلسل 3 سال سے غائب ہے اور اس ملک کا قانون خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔
پریا کماری کہاں ہیں؟ کیا پریا سنگھراسی کی حویلی میں قید ہیں؟ سندھ کا سوال