ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کیس: ہائی کورٹ کا ایف آئی سے تحقیقات کرانے کا حکم

سندھ ہائی کورٹ نے مبینہ توہین مذہب کے الزام میں پولیس تحویل میں قتل کیے گئے ڈاکٹر شاہنواز کنبھر پر لگے توہین کے الزامات کی تفتیش وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے کرانے کا حکم دے دیا۔

ڈاکٹر شاہنواز کنبھر پر سوشل میڈیا پر توہین مذہب کا مواد شیئر کرنے کا الزام لگایا گیا تھا اور اس پر پولیس تفتیش کر رہی تھی لیکن اب عدالت نے ایف آئی اے سے تفتیش کرانے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائی کورٹ کے میرپورخاص بینچ میں ڈاکٹر شاہ نواز کنبھر قتل کیس سے متعلق دو آئینی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے حکم دیا کہ قتل کی ایف آئی آر کی تحقیقات پولیس سے لے کر سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کی نگرانی میں ایف آئی اے کے حوالے کی جائیں۔

عدالت نے پولیس سے استفسار کیا کہ سندھری تھانے میں درج ماورائے عدالت قتل کیس میں ڈی آئی جی میرپورخاص جاوید سونہارو جسکانی، عمرکوٹ اور میرپورخاص کے سابق ایس ایس پی کو اب تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟

عدالت نے پیر عمر جان سرہندی اور سی آئی اے کے سابق انچارج عنایت زرداری کی جانب سے دائر درخواستوں کو مسترد کردیا۔