سندھ حکومت کا گھریلو اور فیکٹری ملازمین کی رجسٹریشن کرنے کا حکم

حکومت سندھ نے متعلقہ اداروں کو گھریلو اور فیکٹری ملازمین سمیت دیگر غیر روایتی کام کرنے والے ملازمین کی رجسٹریشن کرنے کا حکم دے دیا۔

سندھ بھر میں لاکھوں ملازمین غیر روایتی انداز میں کام کرتے ہیں اور رجسٹریشن نہ ہونے کی وجہ سے وہ اپنے بنیادی لیبر حقوق سے بھی محروم ہیں۔

سندھ بھر میں خصوصی طور پر زرعی مذدور، گھریلو ملازمین اور سڑکوں، دکانوں اور بازاروں میں کام کرنے والے ملازمین کی رجسٹریشن نہیں ہوتی، جس وجہ سے وہ بنیادی لیبر حقوق سے محروم رہتے ہیں۔

ایسے ملازمین کی رجسٹریشن کے حوالے سے چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت محکمہ محنت و انسانی وسائل کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں سیکریٹری محنت محمدرفیق قریشی، سیکریٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ سعید صالح جمانی، اور کمشنر سیسی سمیت دیگر اہم عہدیداروں نے شرکت کی۔

اجلاس کے دوران، چیف سیکریٹری نے صوبے بھر میں مزدوروں کی رجسٹریشن مہم شروع کرنے کا حکم دیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس مہم میں نہ صرف فیکٹری ورکرز بلکہ گھریلو ملازمین کو بھی شامل کیا جائے تاکہ تمام مزدوروں کو ان کے حقوق اور فوائد تک رسائی حاصل ہو سکے۔

انہوں نے سیکریٹری امپلی منٹیشن اینڈ کوآرڈی نیشن ڈپارٹمنٹ (SGA&CD) کو ہدایت کی کہ وہ تمام ڈپٹی کمشنرز کو لکھیں کہ وہ محکمہ لیبر سے اس حوالے سے تعاون کریں۔

چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے فیکٹری مالکان کی جانب سے محکمہ محنت کے ساتھ رجسٹریشن نہ کروانے کے مسئلے پر تشویش کا اظہار کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ سندھ حکومت مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مزدوروں کو ان کے حقوق سے محروم نہیں ہونے دیا جائے گا اور اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ حکومت مزدوروں کی معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔

اجلاس میں سیکریٹری محنت نے محکمے کی رہائشی کالونیوں پر غیر قانونی قبضہ کے بارے میں آگاہی دی۔

انہوں نے بتایا کہ شہید بے نظیر آباد میں 100 کوارٹرز اور حیدرآباد میں 128 فلیٹس پر غیر قانونی قبضہ ہے، اس پر چیف سیکریٹری نے دو ماہ کی مہلت دی کہ محکمہ محنت ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر ان تمام غیر قانونی قبضوں کو ختم کرے اور ان فلیٹس اور کوارٹرز کو مستحق مزدوروں کے حوالے کرے ۔

چیف سیکریٹری سندھ نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ غیر قانونی تجاوزات کے خاتمے کے لیے محکمہ محنت کے ساتھ تعاون کریں۔

انہوں نے کہا کہ مزدوروں کو ان کی سہولتوں سے مستفید کرنے کے لیے آگاہی مہم بھی چلائی جائے گی، جس میں مزدوروں کو رجسٹریشن کے عمل اور ان کے حقوق کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں گی۔