مسلسل دوسرے سال عدالتی حکم پر سندھ میں ایم ڈی کیٹ امتحانات دوبارہ ہوں گے

375947-708772215

سندھ ہائی کورٹ نے صوبے میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز کے داخلہ ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کے بعد امتحانات کالعدم قرار دیتے ہوئے چار ہفتوں کے اندر نیا امتحان لینے کا حکم دے دیا۔

سندھ میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹس میں بے ضابطگیاں کے لیے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے پایا تھا کہ امتحان میں سوالات لیک ہوئے تھے اور سسٹم کو ہیک کیا گیا تھا۔

کمیٹی کے مطابق امتحان کے دوران واٹس ایپ پر سوالات کے جوابات شیئر کیے جا رہے تھے۔

جسٹس صلاح الدین پنہور کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ہفتے کو ایم ڈی کیٹ کے امتحانات میں بے ضابطگیوں کے خلاف دائر مختلف درخواستوں کی سماعت کی۔

عدالتی حکم پر قائم تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہ شیریں ناریجو نے عدالت کو بتایا کہ تحقیقات کے دوران امتحانی نظام میں کئی خامیاں پائی گئی ہیں۔ اب تک کی تحقیقات میں مختلف پوائنٹس پر سسٹم کمپرومائز ہوا جب کہ واٹس ایپ پر مختلف سوالات کے جوابات موجود تھے۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم نے عدالت کو بتایا کہ فارنزک جانچ طویل مرحلہ ہے تاہم امتحانات میں شامل افراد کی فارنسک جانچ جاری ہے۔ امتحانات لینے والے عملے کے ایک رکن سے ڈیلیٹ کیے گئے میسجز بھی ریکور کیے ہیں جب کہ اس حوالے سے مزید کچھ شواہد بھی ملے ہیں۔

عدالت نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد مختصر فیصلہ سناتے ہوئے ایم ڈی کیٹ کے نتائج کالعدم قرار دیتے ہوئے چار ہفتوں میں دوبارہ ٹیسٹ منعقد کرنے کا حکم جاری کیا۔

گزشتہ ماہ ستمبر کو ایک ہی روز میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے داخلہ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں سندھ بھر سے 50 ہزار سات سو امیدواروں نے حصہ لیا تھا۔ کراچی میں سرکاری میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کی 858 نشستوں کے لیے 12 ہزار سے زائد امیدواروں نے امتحانات میں شرکت کی تھی۔

سندھ میں کراچی کے علاوہ لاڑکانہ، سکھر، جامشورو اور شہید بے نظیر آباد میں بھی ٹیسٹ سینٹر بنائے گئے تھے۔

امتحانات کے دوران بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کی شکایات سامنے آئی تھیں، گزشتہ برس بھی عدالتی حکم پر سندھ میں دوبارہ ٹیسٹ لیا گیا تھا۔