سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں بچوں کی شرح اموات 50 فیصد کم ہو جانے کا دعوی
عالمی ادارے کی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سندھ کے سرکاری اسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈ میں بہتر سہولیات کی بنا پر صوبے کے سرکاری اسپتالوں میں نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات نصف حد تک کم ہوگئی۔
امریکی ادارے پی اے ایل آئی ایس آئی گلوبل ہیلتھ نیٹ ورک کی رپورٹ برائے سال 22-2021 میں سول اسپتال کراچی اور لاڑکانہ کے شیخ زائد چلڈرن اسپتال میں بچوں کے ایمرجنسی رومز کی کارکردگی کو جانچا گیا۔
امریکی ادارے کے مطالعے میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ ایک ماہ سے زائد امر کے بیماری کی سنگین حال کا شکار بچوں کی ان اسپتالوں میں شرح اموات 1.2 فیصد رہی جو پاکستان کے بہترین نجی ہسپتالوں کے برابر ہے۔
تحقیق کا نتیجہ بچوں کی ایمرجنسی میں دیکھ بھال اور اس کے نیٹ ورک کی بہتری کی بنیاد پر نکالے گئے۔
مذکورہ ادارے کے اعداد و شمار کے حوالے سے چائلڈ لائف فاؤنڈیشن نے بتایا کہ ملک کے دیگر صوبوں کے مقابلے میں سندھ کے سرکاری سسپتالوں میں بچوں کی شرح اموات 50 فیصد تک کم ہوچکی۔
یہ پیش رفت سندھ حکومت کی بچوں کی طبی دیکھ بھال اور علاج معالجے کی سہولیات کی پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت بہتری کے پختہ عزم کی ترجمانی کرتی ہے۔
چائلڈ لائف فاؤنڈیشن سندھ حکومت کے اشتراک سے سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں 9 ایمرجنسی رومز چلا رہی ہے، اس کے ساتھ چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کا ٹیلی میڈیسن نیٹ ورک سندھ کے ہر تحصیل تک پھیلا ہوا ہے جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ بچوں کو 30 منٹ کے دورانیے میں ہی اعلیٰ معیار کی ایمرجنسی دیکھ بھال میسر ہوسکے۔