سندھ حکومت کا گھروں میں استعمال ہونے والے پانی کو قابل استعمال بنانے کا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ

سندھ میں پانی کی قلت کا حل نکالنے کے لیے صوبائی حکومت نے گھروں میں استعمال ہونے والا پانی اب ری سائیکل کرکے صنعتوں میں استعمال کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا۔

سندھ حکومت نے صوبے میں پانی کی شدید قلت کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے گھروں سے ضائع ہونے والے پانی کو دوبارہ قابلِ استعمال بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ری سائیکل کیے گئے پانی کو صنعتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا۔

ذرائع کے مطابق سندھ کے وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر، صوبائی حکومت اور نجی شعبے کے تعاون سے ایک مشترکہ منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔

مذکورہ منصوبے کے تحت ایک جدید پلانٹ لگایا جائے گا جو گھروں سے نکلنے والے پانی کو صاف کرے گا اور اسے پھر صنعتوں کو فراہم کیا جائے گا۔

مذکورہ منصوبے سے نہ صرف پانی کی بچت ہوگی بلکہ صنعتی پیداواری عمل کو بھی بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

اس سلسلے میں تمام متعلقہ اداروں اور صنعت کاروں کے ساتھ ایک اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں اس منصوبے کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت کی گئی۔

وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پرپبلک پارٹنرشپ اور واٹر بورڈ کی جانب سے ایک ڈی سیلیٹیشن پلانٹ لگانے پرغور کیا جا رہا ہے اس حوالے سے سائٹ لمیٹڈ اور صنعت کاروں کو اعتماد میں لینے کے لئے پہلا اجلاس سائٹ لمیٹڈ کے دفتر میں ہوا۔

اس مقصد کے لئے ڈومیسٹک ویسٹ واٹر کوری سائیکل کر کے 38 ایم جی ٹی سے 27 ایم جی ٹی کے 700 ٹی ڈی ایس پر لانے کا پلان مرتب کیا گیا، جسے پبلک پرائیویٹ پارٹرشب کے تحت عملی جامہ پہنایا جائے گا اور یہ عمل کراچی واٹر بورڈ کی زیر نگرانی مکمل کیا جائے گا۔

تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایک ایم او یو تیار کرکےاس پر باہمی اتفاق رائے قائم کرنے کے لیے ہونے والے پہلے اجلاس میں ایم ڈی سائٹ لمیٹڈ غضنفر قادری، چیئرمین سائٹ ایسوسی ایشن احمد عظیم علوی، صنعت کار نصرت تیلی سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صاف شدہ پانی کو کھانے کی اشیاء کی تیاری میں استعمال نہیں کیا جائے گا تاہم اسے دیگر صنعتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس منصوبے سے صنعتوں کو پہلے سے ملنے والے پانی کی مقدار میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔

مذکورہ منصوبے کا پہلا مرحلہ دارالحکومت کراچی میں شروع کیا جائے گا، جس کے بعد اس کا دائرہ کار صوبے کے دیگر شہروں تک پھیلایا جائے گا۔