ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس: سابق ڈی آئی اور ایس ایس پی کے وارنٹ گرفتاری جاری

میر پور خاص کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ڈاکٹر شاہ نواز کنبھر قتل کیس میں سابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) میر پور خاص جاوید جسکانی اور سابق سینیئر سپرنٹینڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) اسد علی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

ڈاکٹر شاہ نواز کنبھر 19 ستمبر 2024 کو پولیس نے میرپورخاص میں تحویل ہلاک کر دیا تھا، واقعے سے ایک روز قبل ہی ان پر توہین مذہب کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا تاہم بعد ازاں انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کی جانب سے بنائی گئی خصوصی ٹیم نے اس مقابلے کو ’جعلی‘ قرار دیا تھا۔

تفتیش سامنے آنے کے بعد سندھ حکومت نے ڈی آئی جی میرپورخاص، ایس ایس پی عمرکوٹ اور دیگر پولیس افسران و اہلکاروں کے خلاف ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے قتل کا مقدمہ دائر کروایا تھا، جس کا کیس عدالت میں زیر سماعت ہے۔

27 نومبر کو عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی جس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے عبوری چالان پیش کیا اور عدالت سے مزید وقت دینے کی استدعا کی۔

مقتول کے وکلا اور ورثا نے ایف آئی اے پر بداعتمادی کا اظہار کیا، عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد کیس کی آئندہ سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

عدالت نے پیش نہ ہونے پر ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

واضح رہے کہ اس مقدمے کے بعض دیگر ملزمان نے بھی پہلے ہی ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر رکھی ہے۔