سندھ بھر میں میڈیکل کالجز میں داخلے کے ٹیسٹ کا دوبارہ انعقاد
سندھ بھر کے میڈیکل کالجوں میں داخلوں کے لیے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریٹشن (آئی بی اے) سکھر کے زیرِ انتظام میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) کا انعقاد صوبے بھر میں قائم 8 امتحانی مراکز میں بیک وقت کیا گیا۔
پرچہ 11 بج کر 55 منٹ پر شروع ہوا، پرچے میں 200 سوالات کے لیے 3 گھنٹہ 20 منٹ کا وقت دیا گیا۔
صوبے بھر میں مجموعی طور پر 38 ہزار سے زائد طلبہ امتحان میں حصہ لے رہے ہیں، ایم ڈی کیٹ کراچی، حیدرآباد، جام شورو، شہید بے نظیر آباد، لاڑکانہ اور سکھر میں بیک وقت ہو رہا ہے۔
سیکریٹری صحت ریحان بلوچ نے جامعہ کراچی اور جامعہ این ای ڈی میں ٹیسٹ مرکز کا دورہ کیا۔
ریحان بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹیسٹ کو تسلی بخش قرار دیا اور کہا کہ ٹیسٹ بہترین طریقے سے ہو رہا ہے اور تمام امور کی نگرانی آئی بی اے کے وائس چانسلر آصف شیخ خود کر رہے ہیں اس لیے ٹیسٹ کا پرچہ لیک نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ سندھ سمیت ملک بھر میں پہلی بار رواں برس کے لیے ستمبر 2024 ہونے والے ایم ڈی کیٹ میں ایک لاکھ 60 ہزار امیدواروں نے شرکت کی تھی، تاہم 50 سے زائد طلبہ پر نقل کرنے کے الزامات میں مقدمات درج کیے گئے اور اس دوران 2 طلبہ کو گرفتار بھی کیا گیا۔
بعد ازاں، 15 امیدواروں نے مشترکہ طور پر سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے 22 ستمبر کو صوبے میں ایم ڈی کیٹ کا انعقاد کیا تھا جس میں مبینہ طور پر امتحان سے ایک دن پہلے متعدد پرچے منظر عام پر آئے تھے جس سے امتحانی عمل کی شفافیت پر شکوک و شبہات پیدا ہوئے۔
4 اکتوبر کو سندھ ہائی کورٹ نے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران 4 ہفتوں میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج داخلہ ٹیسٹ دوبارہ لینے کا حکم دیا تھا۔
بعد ازاں، 6 نومبر کو ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایم ڈی کیٹ سمیت تمام ٹیسٹ میں شفافیت لانے کا حکم دیا اور 6 ہفتوں میں ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ لینے کی ہدایت کی تھی۔