سندھ میں جنسی ہراسانی کے سالانہ اوسطاً ایک ہزار کیس رجسٹرڈ ہونے کا انکشاف

حکومت سندھ نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبے میں جنسی ہراسانی کے سالانہ اوسطاً صرف ایک ہزار کیسز رجسٹرڈ ہوتے ہیں جو کہ یومیہ محض تین کیسز بھی نہیں بنتے۔

حکومت کے مطابق صوبے میں گزشتہ سات سال کے دوران صوبے میں جنسی ہراسانی کے 6 ہزار 780 کیسز رپورٹ ہوئے۔

محکمہ سوشل ویلفیئر کے اعداد و شمار کے مطابق سندھ بھر میں 7 سال کے اندر جنسی ہراسانی کی 6 ہزار 780 شکایات موصول ہوئیں۔

محکمہ سوشل ویلفیئر کی رپورٹ کے مطابق زیادہ واقعات کم عمر لڑکیوں اور لڑکوں کے ساتھ پیش آئے۔

رپورٹ میں پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2018 میں جنسی ہراسانی کے 13 اور 2019 میں 422 واقعات رپورٹ ہوئے۔

اسی طرح 2020 میں ایک ہزار 841 واقعات اور 2021 میں ایک ہزار 669 واقعات درج ہوئے، جبکہ 2022 میں یہ تعداد ایک ہزار 52 ریکارڈ کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق 2023 اور 2024 میں بالترتیب 891 اور 892 واقعات رپورٹ ہوئے، صنفی لحاظ سے مجموعی طور پر 7 سالوں کے دوران خواتین کی 2 ہزار 500 اور مردوں کی 4 ہزار 280 شکایات موصول ہوئیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ سوشل ویلفیئر نے ان شکایات پر قانونی کارروائی کی، سب سے زیادہ ایک ہزار 527 شکایات ضلع جنوبی کراچی اور سب سے کم 27 شکایات سجاول اور ٹنڈوالہیار سے رپورٹ ہوئیں۔