سندھ میں 52 فیصد کم بارشیں ریکارڈ، خشک سالی کا خطرہ

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بارشوں میں نمایاں کمی ریکارڈ ہونے کے باعث سندھ کے مختلف اضلاع میں خشک سالی کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے الرٹ جاری کر دیا۔
الرٹ کے مطابق سندھ میں رواں سیزن کے دوران 52 فیصد کم بارش ریکارڈ کی گئی، فروری، مارچ تک موسم خشک رہنے اور خشک سالی بڑھنے کا امکان ہے۔
الرٹ میں کہا گیا کہ نوشہروفیروز، سکھر، شہید بےنظیرآباد، جامشورو میں خشک سالی کا خدشہ ہے، کراچی میں بھی ڈپٹی کمشنرز کو متبادل انتظام کی ہدایت کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے الرٹ میں دادو، خیرپور، تھرپارکر کی ضلعی انتظامیہ کو خشک سالی کی ممکنہ صورتحال کے پیش نظر پیشگی انتظام کی ہدایت کی گئی ہے۔
پی ڈیم ایم اے سے قبل قومی خشک سالی مانیٹرنگ سینٹر (این ڈی ایم سی) کی جانب سے اسی طرح کا انتباہہ الرٹ جاری کیا گیا تھا۔
این ڈی ایم سی کی ایڈوائزری میں کہا گیا تھا کہ یکم ستمبر 2024 سے 15 جنوری 2025 تک پاکستان بھر میں بارشیں معمول سے 40 فیصد، جب کہ سندھ میں 52 فیصد کم ہوئیں۔
مزید کہا گیا تھا کہ ستمبر 2024 سے جنوری 2025 تک بارشیں معمول سے 40 فیصد کم رہی ہیں، جس کی وجہ سے سندھ، بلوچستان اور پنجاب میں پانی کی کمی ہے۔ وسطی اور مشرقی بحر الکاہل میں پانی کے درجہ حرارت میں تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ جاری ایل نینو رجحان پاکستان کے پہلے سے غیر یقینی آبی وسائل کو مزید متاثر کر سکتا ہے جس سے زراعت، پینے کا پانی اور آبی ذخائر متاثر ہوسکتے ہیں۔