سندھ میں زراعت اور لائیو اسٹاک پر 15 سے 45 فیصد ٹیکس نافذ کرنے کی تیاری کرلی گئی

عالمی مالیاتی ادارے (ائی ایم ایف) کی شرائط کے تحت وفاقی حکومت کے دبائو پر سندھ حکومت نے صوبے میں زراعت اور لائیو اسٹاک پر 15 سے 45 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تیاری مکمل کرلی۔

ذرائع کے حکومت حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس یکم فروری کو وزیر اعلیٰ ہائوس میں سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہوا، جس میں ارکان کو زرعی اور لائیو اسٹاک ٹیکس کے نفاذ پر اعتماد میں لیا گیا۔

پارٹی ارکان کو اعتماد میں لینے کے بعد اب تین یا چار فروری کو سندھ کابینہ کے ہونے والے اجلاس میں زرعی ٹیکس نافذ کرنے کی منظوری لیے جانے کا امکان ہے۔

اجلاس میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا پہلے ہی زرعی ٹیکس سے متعلق قانون سازی کر چکے ہیں۔

سندھ کابینہ ک کے اجلاس میں زرعی ٹیکس سے متعلق قانونی مسودے کی منظوری دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق، کابینہ کی منظوری کے بعد سندھ اسمبلی میں اس قانون پر باقاعدہ قانون سازی کی جائے گی۔