نوڈیرو میں سندھو دریا سے نہریں نکالنے کے خلاف عید پر ریلی، ذوالفقار جونیئر کی شرکت

IMG-20250401-WA0055

سندھودریا پر چھ متنازع نہریں نکالنے کے خلاف سول سوسائٹی کی اپیل پر عید کے دوسرے دن نوڈیرو سے برڑا پتن تک احتجاجی ریلی نکالی گئی.

ریلی میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی، ریلی کی قیادت خالد کوری، فیاض ابڑو، عیسیٰ جتوئی، مقصود میرانی، راحیل کلہوڑو، سرتاج شیخ، علی رضا عباسی اور دیگر رہنماؤں نے کی۔

ریلی میں شہید میر مرتضیٰ بھٹو کے صاحبزادے جونیئر ذوالفقار علی بھٹو نے خصوصی طور پر شرکت کی۔

ریلی میں مختلف سیاسی، سماجی، علمی، ادبی اور مذہبی تنظیموں کے رہنماؤں سمیت سول سوسائٹی کے افراد نے بھرپور شرکت کی جبکہ مخنث افراد بھی ریلی میں موجود تھے۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز، پلے کارڈز اور جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور "نہریں نامنظور” کے نعرے بلند کیے۔ بعض مقامات پر نوجوانوں نے ماتم اور عزاداری بھی کی۔

ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جونیئر ذوالفقار بھٹو نے کہا کہ اگر سندھودریا پر نہریں نکالی گئیں تو سندھ کے لوگ اور ان کے مویشی پیاس سے مرجائیں گے، اس لیے کسی بھی صورت میں نہریں نکالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے عوام اور ان کے جانوروں کا بھی پانی پر برابر حق ہے، اور دریائے سندھ کو ٹکڑوں میں تقسیم ہونے نہیں دیا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر زبردستی نہریں نکالی گئیں اور عوام کو ان کے حقوق سے محروم کیا گیا تو سندھ کے عوام اپنے لاشیں لے کر اسلام آباد جائیں گے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی زمین اور دریاؤں کے تحفظ کے لیے متحد ہو کر آواز بلند کریں، کیونکہ ملک عوام کا ہے اور وہ بھی اسی عوام کا حصہ ہیں۔

جونیئر ذوالفقار بھٹو نے کہا کہ سندھ کے عوام میں بیداری کی لہر پیدا ہوچکی ہے اور بچے، بوڑھے، مرد و خواتین سب اس اہم مسئلے پر یکجا ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سندھ اور دریائے سندھ کو بچانے کے لیے مشترکہ جدوجہد کی جائے، کیونکہ کامیابی صرف مزاحمت اور اتحاد میں ہے۔