آصف علی زرداری کی سالگرہ پر سندھ حکومت کے کروڑوں روپے کے اشتہارات

Sindh

صدرِ پاکستان اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی 70ویں سالگرہ کے موقع پر سندھ حکومت کے مختلف اداروں کی جانب سے قومی و علاقائی اخبارات میں شائع ہونے والے مکمل صفحہ اشتہارات پر عوام کی جانب سے سخت تنقید کی جا رہی ہے۔

عوامی سطح پر نہ صرف ان اشتہارات پر شدید غم و غصہ ہے، بلکہ سیاسی اور معاشی ماہرین بھی اس اقدام کو بدانتظامی اور ریاستی خوشنودی کی سیاست سے تعبیر کر رہے ہیں۔

جب سندھ جیسے پسماندہ صوبے میں بچے اسکولوں سے باہر، خواتین علاج سے محروم، اور نوجوان بے روزگار ہوں، ایسے میں کروڑوں روپے کی لاگت سے سالگرہ منانے کا عمل نہ صرف غیر اخلاقی بلکہ حکومتی ترجیحات پر بھی سوالیہ نشان ہے۔

سوشل میڈیا صارفین کے مطابق کم از کم 9 بڑے اخبارات میں مکمل صفحہ پر اشتہارات شائع ہوئے جن میں اردو، انگریزی اور سندھی اخبارات شامل تھے۔

مارکیٹ ریٹس کے مطابق ایک مکمل صفحہ اشتہار کی قیمت 3 سے 5 لاکھ روپے فی اشاعت بنتی ہے۔ یوں اندازاً دو سے تین کروڑ روپے صرف ایک دن میں ان اشتہارات پر خرچ کیے گئے۔

یہ اشتہارات سندھ حکومت کے جن محکموں کی طرف سے جاری کیے گئے ان میں مختلف محکمے شامل تھے۔

صدر کی سالگرہ پر اشتہارات شائع کروانے والے اداروں کے بنیادی فرائض عوام کو سہولیات فراہم کرنا ہے، نہ کہ سیاسی رہنماؤں کی سالگرہ منانا۔

سوشل میڈیا پر ہزاروں افراد نے اس عمل کی مذمت کی اور سوال اٹھایا کہ کیا عوام کے ٹیکس کا پیسہ صرف حکمرانوں کی ذاتی خوشیوں پر خرچ ہونا چاہیے؟

صارفین نے نشاندہی کی کہ انہی اداروں کے تحت کام کرنے والے اسکولوں میں فرنیچر نہیں، ہسپتالوں میں دوائیں نہیں، لیکن زرداری کی سالگرہ کے لیے بجٹ موجود ہے۔

بعض صارفین نے طنزیہ لکھا کہ اگر عوام کو دو وقت کی روٹی نہیں مل رہی، تو کم از کم اخبار پڑھ کر انہیں یہ خوشی تو ہو جائے کہ ان کے لیڈر کی سالگرہ دھوم دھام سے منائی گئی۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سرکاری اداروں کے ذریعے حکمرانوں کو خوش کرنا نئی بات نہیں۔ ماضی میں بھی کئی مواقع پر وزرائے اعلیٰ، وزرائے اعظم اور صدور کی سالگرہ یا کامیابیوں پر سرکاری اشتہارات شائع کیے جاتے رہے ہیں لیکن عوامی سطح پر اب شعور بڑھنے سے ایسے اقدامات پر شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔