نگران حکومت کے بعد بھی حارث نواز اور خدا بخش مری کو سندھ کی جانب سے سیکیورٹی ملتی رہے گی

IMG-20240126-WA0004

سندھ حکومت کی جانب سے نگران حکومت ختم ہونے کے باوجود نگران وزیر داخلہ سمیت دو نگران وزرا اور ان کے پرسنل اسٹاف آفیسرز (پی ایس اوز) کو اضافی سیکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

نگران سندھ حکومت ممکنہ طور پر فروری کے اختتام یا پھر مارچ کے آغاز تک ختم ہوجائے گی، ملک میں 8 فروری کو انتخابات ہونے ہیں اور اگر ہر چیز اپنی مقررہ وقت پر ہوتی ہے تو زیادہ سے زیادہ نگران حکومت مزید ڈیڑھ ماہ تک رہے گی۔

صوبائی سیکیورٹی کمیٹی نے نگران وزیر داخلہ اور نگران وزیر مائنز اینڈ منرلز کو نگران حکومت کے خاتمے کے بعد بھی فل پروف سیکیورٹی دینے کا فیصلہ کیا۔

نگران صوبائی وزرا کو حکومت کے خاتمے کے بعد بھی سیکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ پراونشل تھریٹ اسسمنٹ کمیٹی (پی ٹی اے اے سی) کی جانب سے کیا گیا جو کہ نگران وزیر داخلہ برگیڈیئر (ر) حارث نواز کی سربراہی میں قائم ہے اور ان کی ہی صدارت اس کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا۔

انگریزی اخبار دی نیوز کے مطابق نگران وزرا کو اضافی سکیورٹی ان کی وزارتی مدت ختم ہونے کے بعد بھی جاری رہے گی۔

رپورٹ کے مطابق کمیٹی نے موجودہ ہوم سیکرٹری اقبال میمن کو ان کی پوسٹنگ سے قطع نظر سیکورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا جب کہ ماہر زراعت محمد خان گبول، جو سرکاری خط و کتابت کے مطابق غیر ملکی مشنز کے ساتھ مینگروز کے جنگلات کی بحالی اور تحفظ کے لیے کام کر رہے ہیں انہیں بھی سیکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق کمیٹی نے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے تمام ریٹائرڈ ججز، تمام ریٹائرڈ پولیس افسران، بیوروکریٹس اور گریڈ 19 کے حاضر سروس صوبائی ایڈیشنل سیکریٹریز کو بھی سیکیورٹی دینے کا فیصلہ کیا۔

اخبار کے مطابق مذکورہ اجلاس کے منٹس کے مطابق نگران وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) حارث نواز کو ان کی سیکیورٹی کے لیے دو شفٹوں میں 12 پولیس اہلکاروں پر مشتمل ایک پولیس اسکارٹ بھی فراہم کیا جائے گا اور یہ سیکیورٹی انتظامات عام انتخابات کے بعد نگران وزیر کے طور پر اپنا عہدہ چھوڑنے کے بعد بھی جاری رہیں گے۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ سیکیورٹی اسپیشل برانچ کی جانب سے پیش کردہ تھریٹ الرٹ کی وجہ سے فراہم کی جائے گی کیونکہ وہ غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی، لینڈ گریبرز، منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی اور کچے آپریشن کے حوالے سے پالیسی فیصلوں کے لیے شرپسندوں کا نشانہ بن سکتے ہیں۔

کمیٹی نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ سندھ کے مائنز اینڈ منرلز ڈیپارٹمنٹ کے نگران وزیر خدا بخش مری کی موجودہ سیکیورٹی جاری رہے گی اور اس کے علاوہ انہیں ان کی سیکیورٹی کے لیے دو شفٹوں میں آٹھ پولیس اہلکاروں پر مشتمل ایک پولیس اسکارٹ بھی فراہم کیا جائے گا۔
کمیٹی نے دونوں وزرا کے افسران سمیت دیگر اہم سرکاری افسران کو بھی سیکیورٹی دینے اور اسے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔