سیلاب کے بعد پہلی بار سندھ میں کھجور کی ریکارڈ 4 لاکھ ٹن پیداوار

D31E75A8-62F5-4CF9-AF35-F9BBAA65DB7B_w408_s

سندھ میں 2022 میں آنے والے ہولناک سیلاب کے بعد پہلی بار کھجور کی ریکارڈ 4 لاکھ ٹن پیداوار ہونے پر کاشت کار خوش دکھائی دیتے ہیں۔

صوبے میں سب سے زیادہ کھجور سکھر ڈویژن کے ضلع خیرپور میں ہوتا ہے، جہاں صوبے کی مجموعی کاشت کا 90 فیصد ہوتا ہے۔

کھجور کو صوبے میں ’’سونے کی فصل‘‘ کہا جاتا ہے کیونکہ یہ کاشتکاروں کو دیگر فصلوں کے مقابلے میں اچھا منافع لاتی ہیں تخمینوں کے مطابق سندھ میں اس سیزن میں 400,000 ٹن کھجور کی پیداوار ہوئی جبکہ گزشتہ سال یہ 375,000 ٹن تھی۔

سکھر اور خیرپور سے کھجور کی فصلیں منڈیوں میں آنا شروع ہو گئی ہیں اور کاشتکار بمپر فصل پر خوش ہیں جس کی وجہ سے انہیں اچھی قیمت مل رہی ہے۔

لیبر فورس کھجور کو چننے اور اسے منڈیوں تک پہنچانے میں مصروف ہے یہ مزدور پنجاب کے جنوبی علاقوں اور سندھ کے بالائی علاقوں سے آتے ہیں۔

دوسری جانب سکھر کی فروٹ منڈی میں اپنی تجارت کرنے والے ایک پھل کے تاجر نے بتایاکہ بمپر فصل ہونے کے باوجود مقامی مارکیٹ میں قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ہمیں پچھلے سال کے مقابلے زیادہ قیمت پر پھل مل رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کاشتکار مہنگائی، زرعی سامان کی بڑھتی ہوئی لاگت کے ساتھ ساتھ لیبر فورس کی جانب سے وصول کی جانے والی زیادہ اجرت کی وجہ سے پھلوں کو اونچی قیمت پر فروخت کر رہے ہیں مزدور گزشتہ سال کے مقابلے زیادہ اجرت وصول کر رہے ہیں تاہم وہ پر امید تھے کہ آنے والے دنوں میں قیمت کم ہو جائے گی۔