سندھ میں مزدور کی کم سے کم اجرت میں 5 ہزار اضافے کا فیصلہ، 42 ہزار ہونے کا امکان

حکومت سندھ نے کم سے کم تنخواہ میں 12 فیصد اضافہ کرکے اجرت 42 ہزار روپے کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ سندھ میں کم سے کم تنخواہ میں بارہ فیصد اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جلد سندھ میں کم سے کم تنخواہ 42 ہزار ہوگی، کوشش ہے اسی ہی مہینے اعلان کردیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنی بجٹ تقریر کے موقع پر ایوان میں اپوزیشن کے شور شرابے اور ہنگامہ آرائی کو بدتمیزی قراردیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے احتجاج کے وقت اسمبلی قوائد کی بھی پاسداری نہیں کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ایوان میں قطعی اکثریت ہے ہم بجٹ خود پاس کرا سکتے ہیں لیکن اس کے باوجود ہم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔
پیپلز پارٹی اور اس کی سندھ حکومت عوام کی بھرپور طریقے سے خدمت کررہی ہے ، سندھ حکومت نے زندگی کے ہر شعبے میں لوگوں کو سہولتیں مہیا کی ہیں۔
انہوں نے یہ بات پیر کو سندھ اسمبلی میں گزشتہ سات روز سے جاری بجٹ بحث کو سمیٹتے ہوئے اپنے خطاب میں کہی۔
اس وقت سندھ میں کم سے کم اجرت 37 ہزار روپے ہے جب کہ رواں ماہ 13 جون کو پیش کیے گے بجٹ میں کم سے کم اجرت میں اضافے کا اعلان نہیں کیا گیا تھا، تاہم سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں اضافہ کردیا گیا تھا۔
بجٹ میں گریڈ16تک تنخواہوں میں 12فیصد اضافہ کیا گیا تھا، گریڈ17سے 22تک ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد، گریڈ17سے 22کے ملازمین کو 10فیصد ایڈہاک ریلیف کا اضافہ کیا گیا تھا۔