پسند کی شادی کرنے والی سندھ یونیورسٹی کی طالبہ شوہر کے ہاتھوں قتل

سندھ یونیورسٹی کے شعبہ آرٹ اینڈ ڈیزائن کے آخری سال کی طالبہ پسند کی شادی کرنے والی ماجدہ عباسی کو شوہر زاھد سولنگی نے بہیمانہ انداز میں قتل کرکے لاش پھینک دی۔

قاتل زاھد سولنگی نے اہلیہ کو چند دن قبل اینٹیں اور پتھر مار مار کر ہلاک کرکے ان کی لاش جامشورو کے قریب نوری آباد کے پہاڑوں میں پھینک دی تھی۔

پولیس کو مقتولہ کی لاش گزشتہ ہفتے 26 ستمبر کو ملی تھی مگر لاش کی فوری شناخت نہیں ہو سکی تھی، جس کے بعد دو اکتوبر کو مقتولہ کی شناخت ماجدہ عباسی ولد سکندر عباسی کے نام سے ہوئی جو کہ سندھ یونیورسٹی میں آرٹ اینڈ ڈیزائن شعبے کے آخری سال کی طالبہ تھیں۔

پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا—فوٹو: پولیس

اسی حوالے سے ٹائم نیوز نے بتایا کہ مقتولہ کے قاتل زاھد سولنگی نے پولیس کے سامنے پیش ہوکر ماجدہ عباسی کو قتل کرنے کا اعتراف کیا۔

قاتل نے بتایا کہ ان کی اہلیہ چند ماہ ان سے روٹھ کر والدین کے ہاں چلی گئی تھی اور ان سے طلاق کا مطالبہ کیا تھا، جس پر انہوں نے اہلیہ کو کراچی گھمانے کا لالچ دے کر والدین کے گھر سے نکالا اور نوری آباد کے قریب پتھر اور اینٹیں مار مار کر اسے ہلاک کردیا۔

قاتل نے مقتولہ سے دو سال قبل یونیورسٹی میں دوران تعلیم پسند کی شادی کی تھی اور دونوں کے دیہات ضلع جامشورو میں ہی بتائے جاتے ہیں۔

نوجوان طالبہ کے بہیمانہ قتل پر سوشل میڈیا پر صارفین نے احٹجاج کرتے ہوئے زاھد سولنگی کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔