کندھ کوٹ میں استاد کے مبینہ تشدد سے طالب علم ہلاک
فائل فوٹو: اسٹاک
شمالی سندھ کے ضلع کندھ کوٹ ایٹ کشمور کے ضلع ہیڈکوارٹر کندھ کوٹ کے ایک نجی اسکول میں استاد کے مبینہ تشدد سے نویں جماعت کے طالب علم نتیش کمار کی ہلاکت کے بعد پولیس نے پرنسپل اور استاد کو گرفتار کرلیا۔
انگریزی اخبار ڈان کے مطابق کندھ کوٹ کے نجی اسکول میں استاد کے ہاتھوں تشدد سے نویں جماعت کے طالب علم کی ہلاکت کا وزیر تعلیم سید سردار شاہ نے نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی تحقیقات اور کارروائی کا حکم دیا جس کے بعد ضلعی ایجوکیشن اتھارٹی نے نجی اسکول کی رجسٹریشن منسوخ کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کے لیے 6 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔
اخبار کے مطابق متاثرہ طالب علم کے خاندانی ذرائع کے مطابق دھرم پال کے بیٹے ستیش کمار کو مبینہ طور پر استاد ذوالفقار چنہ نے کلاس روم میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، تشدد کے بعد طالب علم اس حد تک خوفزدہ اور صدمہ میں تھا کہ وہ اسے برداشت نہ کر سکا اور دم توڑ گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ لواحقین طالب علم کی لاش کو ہسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹر نے بچے کی موت کی تصدیق کردی، ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ بچے کے جسم پر تشدد کا نشان نہیں ہے۔
اخبار کے مطابق مقامی ہندو پنچایت نے استاد کے خلاف اے سیکشن پولیس تھانے میں واقعے کا مقدمہ درج کرایا تھا جس کے بعد پولیس نے رات دیر گئے اسکول کے پرنسپل اور استاد کو گرفتار کر لیا تھا۔
دوسری جانب ہندو برادری کے افراد نے پریس کلب کی سامنے طالب علم کی لاش رکھ کر شدید احتجاج کیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس نے ہندو برادری کے دباؤ کی وجہ سے استاد اور پرنسپل کو حراست میں لے لیا تھا لیکن سرکاری ریکارڈ میں ان کی گرفتاری ظاہر نہیں کیا۔