سندھ بھر میں ستمبر میں ڈائریا کے سوا دو لاکھ کیسز رپورٹ

فائل فوٹو: یونیسیف

محکمہ صحت سندھ کے مطابق صوبے بھر میں صرف ماہ ستمبر میں ہی ڈائریا کے سوا دو لاکھ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، اس سے قبل بھی جولائی اور اگست میں بھی ڈائریا کے بہت سارے کیسز سامنے آئے تھے۔

صوبے بھر میں جولائی اور اگست میں ہونے والی شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب کے بعد ڈائریا، گیسٹرو، ملیریا، ڈینگی اور مچھروں کے کاٹنے سمیت پانی سے پھیلنے والی دیگر بیماریوں میں بے تحاشہ اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور بیماریوں سے صوبے بھر میں یومیہ ایک درجن سے زائد اموات بھی ہو رہی ہیں۔

انگریزی اخبار ڈان نے اپنی رپورٹ میں محکمہ صحت سندھ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ  رواں سال صوبے میں ڈائریا کے کُل 8 لاکھ 91 ہزار 915 کیسز ریکارڈ کیے گئے، ان رپورٹ ہونے والے کیسز میں سے صرف ستمبر میں مجموعی طور پر 2 لاکھ 19 ہزار 707 کیسز سامنے آئے جن میں 5 سال سے کم عمر کے بچوں میں ایک لاکھ 3 ہزار 139 اور پانچ سال سے زیادہ عمر کے بچوں میں ایک لاکھ 16 ہزار 568 مریض شامل ہیں۔

اس بیماری کے باعث گزشتہ ماہ 8 افراد زندگی کی بازی ہار کر منہ کے موت میں چلے گئے۔

صوبے میں مارچ کے مہینے میں 5 سال سے کم عمر بچوں میں ڈائریا کے 19 ہزار 323 کیسز رپورٹ ہوئے، اپریل میں 53 ہزار 258 کیسز سامنے آئے جب کہ مئی میں 48 ہزار 960 کیسز، جون میں 47 ہزار 23 کیسز، جولائی میں 49 ہزار 368 اور اگست میں 99 ہزار 629 کیسز رپورٹ ہوئے۔

اعداد و شمار کے مطابق

رواں سال سندھ میں پانچ سال سے زائد بچوں میں مجموعی طور پر ڈائریا کے 4 لاکھ 71 ہزار 215 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے مارچ میں 17 ہزار 957 کیسز رپورٹ ہوئے، اپریل میں 59 ہزار 92 کیسز سامنے آئے، مئی میں 58 ہزار 362 کیسز رپورٹ ہوئے، جون میں 60 ہزار 456 کیسز، جولائی میں 56 ہزار 385 اور اگست میں ایک لاکھ 2 ہزار 395 کیسز رپورٹ ہوئے۔

محکمہ صحت کے حکام کے مطابق ان سامنے آنے والے ڈائریا کیسز کا ایک بڑا حصہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں رپورٹ ہو رہا ہے جہاں لوگ بھوک اور بیماریوں کے نشانے پر ہیں۔

یکم جولائی سے اب تک ملک میں بے گھر ہونے والے افراد کے کیمپوں میں ڈائریا کے مجموعی طور پر 6 لاکھ 88 ہزار 288 کیسز سامنے آچکے ہیں۔