ایم کیو ایم کے کامران ٹیسوری گورنر سندھ بن گئے
فوٹو: — کامران ٹیسوری، فیس بک
صدر مملکت عارف علوی نے وزیر اعظم شہباز شریف کی تجویز پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کامران ٹیسوری کو سندھ کا 32 واں گورنر مقرر کردیا۔
کامران ٹیسوری کو گزشتہ 6 ماہ سے گورنر بنائے جانے کی چہ مگوئیاں تھیں جب کہ اس دوران ایم کیو ایم کی خاتون نسرین جلیل کا نام بھی گورنر کے لیے سامنے آتا رہا۔
سندھ میں گورنر شپ کی تبدیلی کی چہ مگوئیاں رواں برس اپریل میں اس وقت ہوئیں جب کہ پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی) کی وفاقی حکومت ختم ہوئی، جس کے بعد 11 اپریل کو اس وقت کے گورنر عمران اسماعیل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
عمران اسماعیل کے استعفیٰ کے بعد اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی قائم مقام گورنر کی خدمات سر انجام دیتے رہے تھے مگر 9 اکتوبر کو صدر پاکستان نے کامران ٹیسوری کو گورنر مقرر کرنے کی منظوری دے دی، جس کے بعد اب وہ حلف اٹھانے کے بعد باضابطہ گورنر ہوجائیں گے۔
صدر مملکت کے آفیشل ٹوئٹر اکائونٹ سے کامران ٹیسوری کی مقرر کی تصدیق کی گئی۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے محمد کامران خان ٹیسوری کی بطور گورنر سندھ تعیناتی کی منظوری دے دی
صدر مملکت نے یہ منظوری آئین کے آرٹیکل 101، ایک، کے تحت دی
گورنر سندھ کا عہدہ عمران اسماعیل کے استعفیٰ کے بعد سے خالی تھا
— The President of Pakistan (@PresOfPakistan) October 9, 2022
کامران ٹیسوری 5 مئی 1974 کو کراچی میں پیدا ہوئے، ان کا تعلق پاکستان کی معروف بزنس مین فیملی سے ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر کامران ٹیسوری 12 سال سے سیاست سے منسلک ہیں، اس سے قبل وہ کراچی میں سونے کے معروف تاجر کی حیثیت سے جانے جاتے تھے اور شعبہ تعمیرات کے کاروبار سے بھی منسلک تھے۔
کامران ٹیسوری مشرف دور میں سیاست میں داخل ہوئے اور اس وقت کے وزیرِ اعلیٰ ارباب غلام رحیم سے قربت حاصل کی جس کی وجہ سے وہ کئی سیاسی اختلافات کا باعث بھی بنے۔
کامران ٹیسوری نے ابتداء میں مسلم لیگ فنکشنل میں شمولیت اختیار کی لیکن بعد میں پارٹی میں اختلافات کی وجہ سے وہ اس سے منسلک نہ رہ سکے۔
کامران ٹیسوری نے ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کرنے کی کوششیں جاری رکھیں، سال 2017ء میں ڈاکٹر فاروق ستار کو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی سربراہی ملی تو انہوں نے کامران ٹیسوری کو پارٹی میں شدید اختلافات کے باوجود اہمیت دی، صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ بھی دیا لیکن انہیں کامیابی نہیں ملی، بعد میں ان کو ڈپٹی کنوینر بنا دیا گیا اور ڈاکٹر فاروق ستار نے انہیں سینیٹ کا ٹکٹ دینے کے لیے سفارش بھی کی۔
اس معاملے پر پارٹی سینئر قیادت کی جانب سے شدید اختلاف سامنے آیا اور ڈاکٹر فاروق ستار نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کرلی، ایسے میں سال 2022ء میں اگست اور ستمبر میں جب ڈاکٹر فاروق ستار کی ایم کیو ایم پاکستان میں واپس شمولیت کا معاملہ چلنے لگا ایسے میں پارٹی میں فاروق ستار تو واپس نہ آسکے لیکن کامران ٹیسوری کی واپسی ہو گئی۔
اس فیصلے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان میں اختلافات ایک بار پھر کھل کر سامنے آ گئے ہیں، گزشتہ ماہ ستمبر میں کامران ٹیسوری کو ڈپٹی کنوینر کے عہدے پر بحال کرنے کے ساتھ مزید دو ڈپٹی کنوینرز عبدالوسیم اور خواجہ اظہارالحسن کا اضافہ کیا گیا ہے۔