ٹھارو شاہ میں طویل عرصے تک نویں جماعت کی طالبہ کا ریپ کیے جانے کا انکشاف
فوٹو: وائرز
وسطی سندھ کے ضلع نوشہروفیروز کے تعلقہ ٹھارو شاہ میں ملزم کی جانب سے طویل عرصے تک نویں جماعت کی طالبہ کا مسلسل ریپ کیے جانے اور بعد ازاں اس کی فحش ویڈیوز اور تصاویر کو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
سندھ ٹی وی نیوز کے مطابق ٹھارو شاہ کی نویں جماعت کی طالبہ نے ایک روز قبل والدین کے ہمراہ پریس کلب آکر عمران راجپوت نامی شخص پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ملزم نے شادی کا وعدہ کرکے ان کا ریپ کیا اور یہ سلسلہ کافی عرصے تک چلتا رہا۔
لڑکی اور اس کے والدین نے بتایا کہ ملزم عمران راجپوت نے بلیک میلنگ کرتے ہوئے لڑکی کی فحش ویڈیوز اور تصاویر بھی بنائیں اور بعد ازاں لڑکی پر دبائو ڈالا کہ وہ ملزم کے دوستوں کے ساتھ بھی جنسی تعلقات قائم کرے، دوسری صورت میں اس کی ویڈیوز وائرل کردی جائیں گی۔
متاثرہ لڑکی کے والد نے پولیس اور اعلیٰ انتظامیہ سے واقعے کا نوٹس لے کر انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی دھمکی دی کہ اگر ان کے ساتھ اںصاف نہیں ہوا تو وہ خود کو آگ لگادیں گے۔
لڑکی اور اس کے والدین کی جانب سے پریس کانفرنس کیے جانے کے بعد معاملہ جب میڈیا پر آیا تو سیشن جج نوشہروفیروز اور ڈی ایس پی بے نظیر آباد عرفان بلوچ نے واقعے کا نوٹس لیا اور ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دیا۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 14 اکتوبر کو مرکزی ملزم عمران راجپوت کو گرفتار کرلیا جب کہ اس سے قبل پولیس ان کی گرفتاری میں ناکام ہوئی تھی۔
اس سے قبل ٹائم نیوز نے بتایا تھا کہ ملزم عمران راجپوت کی گرفتاری کے لیے جانے والے دو پولیس اہلکاروں کو ملزمان کے رشتے داروں نے یرغمال بنا کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد پولیس کی مزید نفری نے آکر یرغمال اہلکاروں کو آزاد کرایا تھا مگر اس باوجود ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جا سکا تھا۔
پولیس نے مسلسل دو دن کی محنت کے بعد 14 اکتوبر کو ملزم کو گرفتار کرلیا، جسے اب عدالت میں پیش کیا جائے گا اور ممکنہ طور پر پولیس مزید قانونی کارروائی کے لیے متاثرہ لڑکی کا میڈیکل چیک اپ بھی کروائے گی۔