چاروں بیٹیوں کو اعلیٰ تعلیم دلانے پر ٹھری میرواہ کے والد کی تعریفیں

فوٹو: ٹوئٹر

شمالی سندھ کے ضلع خیرپور کے تعلقہ ٹھری میرواہ کے ایک گائوں کے استاد کی جانب سے اپنی چاروں بیٹیوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے پر سوشل میڈیا پر ان کی تعریفیں کی جا رہی ہیں جب کہ لوگوں نے ان کی بیٹیوں کو سندھ کی مثالی بیٹیاں بھی قرار دیا۔

ٹھری میرواہ کے شہر بوزدار وڈا کے قریبی گائوں دبی سے تعلق رکھنے والے اسکول ٹیچر قاصد حسین خاصخیلی کی جانب سے اپنی بیٹیوں کو اعلیٰ تعلیم کے لیے یونیورسٹیز بھیجنے پر ان کی تعریفیں کی گئیں۔


 

خواتین کے لیے کام کرنے والی فلاحی تنظیم سرتیوں کے مطابق قاصد حسین خاصخیلی کی چار بیٹیوں میں سے تین بیٹیاں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی قائد اعظم یونیورسٹی جب کہ ایک جامشورو کی لیاقت میڈیکل یونیورسٹی سے طب کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔

 

 

تنظیم کے مطابق قاصد حسین خاصخیلی کی بڑی صاحبزادی ناہید میر نے وہیں سے ماسٹر کرنے کے بعد اب ایم فل میں داخلہ لیا ہے جب کہ ان کی دوسری بیٹی نازش ناز بھی اسی یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں ایم فل کر رہی ہیں۔

چھوٹے سے گائوں کے اسکول ٹیچر کی تیسری صاحبزادی ناشاد ناز قائد اعظم یونیورسٹی سے ہی ایل ایل ایم جب کہ سب سے چھوٹی صاحبزادی مہرین جامشورو کی لیاقت یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔

 

اسکول ٹیچر کی جانب سے بیٹیوں کو گھر تک محدود رکھنے کے بجائے انہیں اعلیٰ تعلیم کے لیے یونیورسٹیز تک بھیجنے پر سوشل میڈیا پر ان کی تعریفیں کی گئیں اور ان کی بیٹیوں کو سندھ کی مثالی بیٹیاں قرار دیتے ہوئے دوسری لڑکیوں کے لیے انہیں آئیڈیل بھی قرار دیا گیا۔

ٹوئٹر پر لوگوں نے والد کے ہمراہ چاروں بیٹیوں کی تصویر کو شیئر کرتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور دوسرے والدین کو بھی اپیل کی کہ وہ بھی اپنی بیٹیوں کو قاصد حسین خاصخیلی کی طرح اعلیٰ تعلیم دلوائیں۔

https://twitter.com/AsgharNarejoo/status/1585317876105637889

قاصد حسین خاصخیلی اور ان کی چاروں بیٹیوں کا تعلق ایک ایسے ضلع سے ہے، جہاں پر فرسودہ روایات عام ہیں اور دیہاتوں کے لوگ بیٹیوں کو تعلیم دلوانے سے گریز کرتے ہیں جب کہ انہیں خود پر بوجھ سمجھ کر کم عمری میں ہی ان کی شادیاں کرادیتے ہیں۔