سندھ پولیس کے ہر تفتیشی افسر کو مقدمہ لینے پر لاکھوں روپے دینے کا منصوبہ

فائل فوٹو: سما ٹی وی، فیس بک

سندھ پولیس نے محکمہ انویسٹی گیشن کو زیادہ بہتر بنانے کے لیے ہر تفتیشی افسر کو مقدمہ لینے پر لاکھوں روپے دینے کا منصوبہ تیار کرلیا، جو مقدمہ جتنا بڑا ہوگا، اسی مقدمے کے حساب سے تفتیشی افسر کو پیسے ملیں گے تاکہ ہر کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔

سندھ پولیس نے پہلے ہی انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کو عالمی سطح کا ادارہ بنانے کے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے، جس پر دو ارب روپے کی لاگت آئے گی اور اب سندھ پولیس نے محکمہ انویسٹی گیشن کو بھی بہتر بنانے کا منصوبہ تیار کرلیا اور ہر تتفتیشی افسر کو کیس کی پیروی کرنے پر اخراجات کی مد میں لاکھوں روپے کے قوانین بنانے کا آغاز کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ پولیس کے محکمہ سی ٹی ڈی کو عالمی طرز کا ادارہ بنانے کا منصوبہ

اسی حوالے سے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) غلام نبی میمن نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ شعبہ تفتیش کا الگ کیڈر بنایا جارہا ہے، تفتیشی افسران کو ایسی مراعات دے رہے ہیں کہ شعبہ تفتیش میں جانے کیلئے پولیس افسران سفارش کریں گے، منصوبے کے تحت تفتیشی افسران کو تین سال تک انویسٹی گیشن پولیس میں ہی کام کرنا ہوگا، تفتیشی افسران کو مقدمہ پر اخراجات کے 50 فیصد ایڈوانس دیے جائیں گے۔ 

آئی جی سندھ نے بتایا کہ قتل کیسز کی تفتیش کیلئے ماہر پولیس افسران کو تعینات کیا جائے گا، قتل اور اغوا برائے تاوان کے کیسز کے دوران ایک ایک لاکھ روپے کیس خرچ کیلئے دیے جائیں گے، ڈی این اے اور پوسٹ مارٹم کیلئے تمام اخراجات تفتیشی افسر کو دیے جائیں گے جب کہ قوانین جانچنے کیلئے ڈی آئی جی سی آئی اے کی سربراہی میں کیمٹی بنائی ہے۔ 

آئی جی سندھ نے سوال اٹھایا کہ پولیس کسی مقدمے میں 50 من چرس کا ٹرک پکڑتی ہے تو اسے ہر پیشی پر 50 من چرس اور ٹرک کورٹ لے جانا پڑتا ہے جو کہ مشکل کام ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تفتیشی افسران کو ڈیجیٹل کی ٹریننگ بھی دی جائے گی، انویسٹی گیشن آفیسر روزانہ کی بنیاد پر کیس کی اپڈیٹ کرے گا، کسی کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے والے افسران کو انعام دیا جائے گا۔