دعا بھٹو خلع کیوں چاہتی ہیں؟ وجوہات سامنے آ گئیں

پاکستان تحریکِ انصاف کی رہنما دعا بھٹو نے اپنے شوہر پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کے خلاف فیملی کورٹ ملیر میں خلع کا کیس کیوں دائر کیا ہے؟ اس حوالے سے وجوہات سامنے آ گئیں۔

دعا بھتو نے حلیم عادل شیخ سے طلاق کے لیے 28 اکتوبر کو ملیر کی فیملی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

دونوں نے چار سال قبل شادی کی تھی، جسے تین سال تک خفیہ رکھا گیا اور ستمبر 2021 میں دعا بھٹو کے ہاں بیٹے کی پیدائش کے بعد شادی کا اعتراف کیا گیا تھا۔

دعا بھٹو بھی پی ٹی آئی کی خصوصی نشست پر رکن سندھ اسمبلی ہیں اور وہ سیاست میں آنے سے قبل شوبز اور میڈیا سے وابستہ تھیں، ان کے حلیم عادل شیخ سے کئی سال سے مراسم تھے.

دعا بھٹو کا خلع کی درخواست میں کہنا ہے کہ 2018ء میں حلیم عادل شیخ سے شادی ہوئی تھی، 5 لاکھ روپے حقِ مہر مقرر کیا گیا تھا جو تاحال ادا نہیں کیا گیا، نکاح نامہ حلیم عادل شیخ کے پاس ہے جو آج تک مجھے فراہم نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ 10 ستمبر 2019ء کو ہمارا بیٹا کامل حلیم پیدا ہوا تھا، حلیم عادل شیخ کی پہلی شادی کے بارے میں مجھے بعد میں معلوم ہوا، حلیم عادل شیخ کی پہلی بیوی اور بچے میری زندگی میں مداخلت کرتے ہیں۔

دعا بھٹو نے الزام عائد کیا ہے کہ روز بروز حلیم عادل شیخ کا رویہ تبدیل ہو رہا ہے، وہ مجھے نظر انداز کرتے رہے ہیں، وہ بدتمیزی کے علاوہ مجھے ذہنی طور پریشان اور ٹارچر بھی کرتے رہے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ حلیم عادل شیخ نے میری زندگی تباہ کر دی ہے، ان کا رویہ نامناسب ہے، میں ان کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی۔

انہوں نے کہا ہے کہ حلیم عادل شیخ نے اپنی پہلی 2 بیویوں کو بنگلوں میں رکھا ہوا ہے، جبکہ مجھے کرائے کے فلیٹ میں رکھا ہوا ہے۔

دعا بھٹو نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ عدالت سے استدعا ہے کہ حلیم عادل سے خلع دلوائی جائے، 5 لاکھ روپے ماہانہ خرچ دینے کا حکم بھی دیا جائے۔