سیلاب متاثرین کو اپنے ہی گھروں اور علاقوں میں کام کرنے پر اجرت دینے کا منصوبہ
فائل فوٹو: گیٹی امیجز
وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ سندھ سمیت ملک کے تمام سیلاب متاثرین کو اپنے گھروں کی تعمیر اور بحالی کے کام کرنے سمیت علاقے کے دیگر کام کرنے کے عوض یومیہ اجرت فراہم کرے گی۔
بارشوں اور سیلاب سے ملک کے سوا تین کروڑ لوگ متاثر ہوئے تھے، جس میں سوا کروڑ افراد کا تعلق صوبہ سندھ سے تھا اور ان میں سے 45 لاکھ افراد یومیہ اجرت سمیت کھیتی باڑی کا کام کرکے اپنا گھر چلاتے تھے۔
سیلاب کے بعد جہاں فصلیں تباہ ہوئی ہیں،وہیں متاثرہ علاقوں میں دوسرے کام بھی ختم ہوچکے ہیں، اس لیے اب وفاقی حکومت نے منصوبہ تیار کیا ہے کہ سیلاب متاثرین مزدور افراد کو اپنے ہی گھروں اور علاقوں میں تعمیراتی کام کرنے کے عوض یومیہ اجرت دی جائے گی۔
ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ کام کے عوض سیلاب متاثرین کو یومیہ کتنی اجرت دی جائے گی اور اس منصوبے کا آغاز کب تک ہوگا، تاہم وفاقی حکومت نے بتایا ہے کہ وہ سیلاب متاثرین کو یومیہ اجرت فراہم کرے گی۔
اسی حوالے سے ایکسپریس نیوز نے بتایا کہ وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل ساجد حسین طوری نے کہا ہے کہ مزدور اپنے گھروں کی بحالی کا کام کریں گے جس کے لیے انھیں یومیہ اجرت دی جائے گی۔
وفاقی وزیر نے ضلع جامشورو کے سیلاب متاثرہ علاقے پہلوان خان کھوسو کے دورے کے موقع پر کہا کہ سیلاب سے 36 لاکھ سے زائد پاکستانی مزدور بے روزگار ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک کے محنت کشوں، مزدوروں اور معماروں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایات ہیں کہ سیلاب متاثرہ مزدوروں کی بحالی کو جلد ممکن بنایا جائے۔
منصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے تحت 40 ہزار متاثرہ مزدوروں کو کیش فار ورک پروگرام کے تحت رجسٹرڈ کریں گے۔
ساجد حسین طوری نے کہا کہ نمزدور اپنے گاؤں کے راستوں گلیوں کی بحالی اور گھروں کی جزوی مرمت پر کام کریں اور یومیہ اجرت ہم سے لیں۔