شرمین عبید چنائے کا سندھ کی خواتین فلم سازوں کیلئے ’مینٹورشپ‘ کا اعلان
پاکستان کی نامور عالمی ایوارڈ یافتہ فلم ساز شرمین عبید چنائے نے امریکی سفارت خانے سمیت دیگر اداروں کی معاونت سے سندھ سمیت بلوچستان کی نوجوان خواتین فلم سازوں کے لیے مینٹور شپ پروگرام کا اعلان کردیا۔
شرمین عبید چنائے نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں اعلان کیا کہ ان کے منصوبے ’پٹاخا پکچر‘ کے تحت سندھ اور بلوچستان سے 20 نوجوان لڑکیوں کو مینٹور شپ پروگرام کے لیے منتخب کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ منتخب ہونے والی فلم سازوں کو جوڑی کی صورت میں منصوبہ دیا جائے گا اور دونوں صوبوں کی فلم ساز لڑکیاں مجموعی طور پر 10 فلمیں تیار کریں گی۔
انہوں نے لکھا کہ ’مینٹور شپ‘ پروگرام میں شرکت کی خواہش مند خواتین فلم سازوں کو اپنی درخواستیں 25 نومبر تک بھیجنے کی ہدایت کی گئی اور درخواست فارم ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔
مینٹور شپ پروگرام کے تحت منتخب ہونے والی ہر جوڑی کو تقریبا 10 لاکھ روپے تک معاونت اور 9 ماہ تک امریکا اور اسکاٹ لینڈ کے فلم سازوں سے تربیت دلوائی جائے گی۔
خیال رہے کہ شرمین عبید چنائے کا تعلق صوبائی دارالحکومت کراچی سے ہے اور انہوں نے فلمی دنیا کے اعلیٰ ترین ’آسکر‘ ایوارڈز بھی جیت رکھے ہیں، انہوں نے دو بار آسکر جب کہ چار بار دوسرا بڑا فلمی ایوارڈ ’ایمی‘ جیتا ہے۔
شرمین عبید چنائے نے مذکورہ مینٹور شپ پروگرام کے علاوہ پہلے اقلیتوں سے متعلقشرمین عبید چنائے نے ’پٹاخا پکچر‘ کا منصوبہ گزشتہ برس شروع کیا تھا اور اس کے تحت جنوری 2022 میں پہلی بار ملک بھر کی 10 خواتین فلم سازوں کو 12 ہفتوں کی تربیت اور معاونت فراہم کی گئی تھی۔
تین ماہ تک جاری رہنے والے ’مینٹور شپ‘ پروگرام کے دوران منتخب ہونے والی 10 خواتین فلم سازوں نے منصوبے کے تحت 10 منٹ کی دستاویزی فلمیں تیار کی تھیں۔
اس کے بعد ’پٹاخا پکچر‘ کے تحت شرمین عبید چنائے نے ’تائیوان پچ‘ کے تحت بھی ایک منصوبہ شروع کیا تھا، جس میں دنیا بھر کی خواتین فلم سازوں کو ’مینٹورشپ‘ دی گئی تھی اور اس میں پاکستان سے بھی فلم ساز خواتین منتخب کی گئی تھیں، جنہیں تائیوان میں جاکر تربیت دی گئی تھی۔
اب شرمین عبید چنائے نے سندھ اور بلوچستان کی خواتین فلم سازوں کے لیے مینٹور شپ پروگرام کا اعلان کردیا جو کہ دونوں صوبوں کی پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والی نوجوان لڑکیوں کے لیے اہم موقع ہے۔