قادر مگسی کو تنقید کا نشانہ کیوں بنایا جا رہا ہے؟ انہوں نے کیا کہا تھا؟

فوٹو: ڈاکٹر عبدالقادر مگسی، فیس بک

سندھ ترقی پسند پارٹی (ایس ٹی پی) کےسربراہ ڈاکٹر قادر مگسی کو حال ہی میں دیےگئے ان کے بیان کی وجہ سے سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لوگ انہیں بکائو سیاستدان بھی قرار دےرہےہیں۔

سندھ بھر کے زیادہ تر لوگ قادر مگسی کے 11 دسمبر کو کیےگئےخطاب پر نالاں ہیں، جس میں انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جب وہ صبح کو سجدہ کرتےہیں توخدا سے دعا مانگتے ہیں کہ یا خدا پاکستان سلامت رہے۔

قادر مگسی نےمذکورہ بیان کی ویڈیو اپنے فیس بک پر شیئر کی تھی جو دیکھتےہی دیکھتےوائرل ہوگئی اور اس پر سیکڑوں افراد نے کمنٹس کرتےہوئے ایس ٹی پی سربراہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

لوگوں نے ڈاکٹر قادر مگسی کی مذکورہ ویڈیو کو خوب شیئر بھی کیا اور ان کی سیاست اور شخصیت کو بھی آڑے ہاتھوں لیتےہوئے انہیں بکائو سیاستدان قرار دیا۔

تقریبا 15 منٹ دورانیے کی ویڈیو میں قادر مگسی کو جئےسندھ محاذ (جسم) کے سربراہ ریاض چانڈیو کے قریب بیٹھا ہوا دیکھا جا سکتا ہے اور وہ ریاض چانڈیو کی جانب سے منعقدہ کردہ ایک جلسے میں ہی خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں قومپرست سیاست کی وجہ سےسندھ کو پہنچنے والے نقصان پر بھی بات کی اور برملا اس بات کا اعتراف بھی کیا دراصل قومپرست سیاست پارٹ ٹائم سیاست ہے۔

قادر مگسی نےاس بات کا بھی اعتراف کیا کہ قومپرست جماعتیں یا سیاستدان سندھ کےعوام کی ترجمانی نہیں کرتے، سندھ کا عوام قومپرست جماعتوں کےساتھ نہیں ہے۔

انہوں نےکہا کہ سندھ کی نصف آبادی بھی قومپرست جماعتوں کےساتھ نہیں ہے، سندھی لوگ قومپرست سیاستدانوں کے پیچھے نہیں چلتے، ہمیں تسلیم کرنا پڑے گا کہ قومپرست جماعتیں محدود افراد اور دائروں میں سیاست کرتی ہیں۔

قادر مگسی کا کہنا تھا کہ سائیں جی ایم سید سے لے کر حیدر بخش جتوئی تک اور اب تک سندھ نے کوئی اچھا وقت نہیں دیکھا، ہمیشہ جدوجہد جاری رہی اور ایک طرح سے قومپرست سیاست نے سندھ کو نقصان پہنچایا۔

ایس ٹی پی سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ کمیونسٹ ہونےکےباوجود لادین نہیں ہیں اور وہ خدا پر یقین رکھتےہیں، اس لیے جب وہ روز صبح کو اٹھ کر سجدہ کرتےہیں تو خدا سےپاکستان کی سلامتی کی دعا مانگتےہیں۔

قادر مگسی کےمطابق وہ دعا مانگتے ہیں کہ پاکستان سلامت رہے۔

انہوں نےبتایاکہ وہ مذکورہ دعا اس لیے مانگتےہیں کہ اسی میں ہی اس وقت سندھ کی بقا ہے،کیوں کہ اس وقت اگر پاکستان سلامت نہ رہا تو سندھ پر قبضہ کرنے کےلیےافغانی،بھارتی اور دوسری قومیں بھی سامنے آئیں گی اور سندھ کو ان سےکوئی نہیں بچا پائےگا۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس وقت پاکستان ٹوٹتا ہے تو سندھ پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سمیت پنجاب کے 20 لاکھ فوجی بھی حملہ کرکے سندھ پر قبضہ کرلیں گے، اس لیے اس وقت اسی میں ہی بقا ہےکہ پاکستان سلامت رہے۔

قادر مگسی نے کہا کہ وہ کسی طرح بھی غلامی کو قبول کرنے کی بات نہیں کر رہے بلکہ ان کا ایمان ہے کہ جب تک سندھ کے بچے بچےکو شعور نہیں آجاتا تب تک جدوجہد جاری رہنی چاہیے اور اسی میں ہی بقا ہے لیکن اس وقت ایسے حالات بن چکےہیں کہ اگر پاکستان نہ رہا تو سندھ پر بھی قبضہ کرلیا جائے گا۔

قادر مگسی کو مذکورہ خطاب کےبعد سوشل میڈیا پر کافی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، تاہم بہت سارے لوگ ان کی حمایت میں بھی باتیں کر رہےہیں اور ان سے اتفاق بھی کرتے دکھائی دیے۔