سندھ میں پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ اَدر میڈیا پریکٹشنرز کمیشن قائم

فائل فوٹو: اے ایف پی 

سندھ حکومت نے پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ اَدر میڈیا پریکٹشنرز کمیشن (سی پی جے ایم پی) قائم کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کرتےہوئے ارکان کی فہرست بھی جاری کردی۔

پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ اَدر میڈیا پریکٹشنرز کمیشن قائم ہونے کے بعد سندھ ملک کا وہ پہلا صوبہ بن گیا، جہاں صحافیوں کے تحفظ کے لیے کمیشن قائم کیا گیا۔

علاوہ ازیں سندھ جنوبی ایشیائی ممالک کا بھی وہ پہلا صوبہ بن گیا، جہاں میڈیا ورکرز کے تحفظ کے لیے خصوصی کمیشن قائم کیا گیا ہے۔

اس وقت پاکستان سمیت بھارت، افغانستان، سری لنکا اور بنگلہ دیش کے کسی صوبےیا ریاست میں صحافیوں کے تحفظ کے لیےکسی طرح کا کوئی کمیشن قائم نہیں ہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کمیشن کے مجموعی ارکان کی تعداد 14 ہوگی، جس میں سےایک چیئرمین اور چار ارکان حکومتی ہوں گے جب کہ 9 ارکان غیر سرکاری صحافتی تنظیموں اور اداروں سے لیے گئے ہیں۔


 

نوٹیفکیشن کے مطابق ارکان سندھ اسمبلی شازیہ عمر اور ماروری فصیح کے علاوہ محکمہ اطلاعات، محکمہ داخلہ، محکمہ قانون اور محکمہ انسانی حقوق کے سیکرٹریز  بھی کمیشن کا حصہ ہوں گے  جب کہ  کمیشن جسٹس ریٹائرڈ رشید اے رضوی کی سربراہی میں کام کرےگا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق کمیشن کے اراکین میں کے یو جےکے جنرل سیکرٹری فہیم صدیقی، اے پی این ایس کے قاضی اسد عابد اور سی پی این ای کے جبار خٹک کے علاوہ پی بی اے کے محمد اطہر قاضی، سندھ بار کونسل کے ایاز حسین تنیو، انسانی حقوق کمیشن کے پروفیسر توصیف احمد خان اور ایپنک کے غلام فرید الدین بھی شامل ہیں۔

کمیشن کے قیام سے قبل گزشتہ ماہ نومبر میں سندھ کابینہ نے کمیشن کے قیام کی منظوری دی تھی جب کہ سندھ حکومت نے 2021 میں صحافیوں کے تحفظ کا ترمیمی بل منظور کیا تھا۔
سندھ حکومت کےبعد وفاقی حکومت نےبھی اسی طرح کا صحافیوں اور میڈیا پریکٹیشنرز کے تحفظ کا بل پاس کیا تھا، تاہم وفاقی حکومت نے تاحال کوئی کمیشن یا کمیٹی نہیں بنائی۔