گھوٹکی میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی 150 من کتابیں کباڑ میں فروخت کا انکشاف

فائل فوٹو: فیس بک

شمالی صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی 150 سرکاری درسی کتابیں کباڑ میں فروخت کیےجانے کا معاملہ سامنے آنے کےبعد سندھ ہائی کورٹ نے معاملے کا نوٹس لے لیا۔

جسٹس صلاح الدین پہنور پر مشتمل سنگل بینچ کے روبرو اسکولوں کی خستہ حالی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، جس دوران عبد الوہاب بلوچ ایڈووکیٹ نے کہا ڈھرکی میں کالج کی تعمیر کا فنڈز جاری ہیں مگر ایک اینٹ تک نہیں لگائی گئی۔

دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گھوٹکی کالج کی زمین سے تجاوزات کا خاتمہ کرائیں۔ سیشن جج گھوٹکی یقینی بنائیں کہ کالج کی تعمیر کے کام کی سربراہی کریں۔

جسٹس صلاح الدین پہنور نے ہدایت کی کہ ڈی ایس آر رینجرز قبضہ ختم کرانے کیلئے مکمل فورس فراہم ڡکریں۔ دوران سماعت گھوٹکی میں سنڈھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی 150 من سرکاری کتابیں کباڑ میں فروخت کا انکشاف ہوا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایماندار افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے۔ کمیٹی ڈیڑھ سو من کتابوں کی کباڑ میں فروخت کی تحقیقات کریں۔

عدالت نے گیارہویں اور بارہویں کلاس کی کتابوں کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی اور چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بورڈ کو بھی طلب کرتے ہوئے چیئرمین اینٹی کرپشن کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔