عوام کا حکومت سے مطالبہ: سندھ سے پانی نکالیں (Fix Sindh Drainage) 

فائل فوٹو: ٹوئٹر

سندھ بھر کے سیلاب متاثرہ علاقوں اور خصوصی طور پر شہری علاقوں سے تاحال بارشوں اور سیلاب کے پانی کو نہ نکالے جانے، متاثرین کی بحالی کے لیے اقدامات نہ اٹھانے اور صحت کی سہولیات کو بہتر نہ بنانے پر سندھ کے عوام نے صوبائی حکومت کے خلاف 8 جنوری کو ٹوئٹر پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

 

 

آٹھ جنوری کو پاکستان میں ٹاپ ٹرینڈ رہنے والے ٹرینڈز میں سندھ سے سیلابی پانی نکالو کا ٹرینڈ بھی ٹاپ پر رہا،جس دوران ہزاروں افراد نے ٹوئٹس کرتے ہوئے انتظامیہ سے نکاسی آب کا مطالبہ کیا۔

ٹوئٹر پر (#FixSindhDrainage) ٹرینڈ ٹاپ رہا، جس میں ہزاروں لوگوں نے تاحال سیلابی پانی میں ڈوبے علاقوں کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ سمیت صوبائی حکومت سے بھی پانی کی نکاسی کا مطالبہ کیا۔

علاوہ ازیں لوگوں نے سیلاب متاثرین کی حالت زار کی جانب بھی صوبائی حکومت کی توجہ مبذول کروائی اور مطالبہ کیا کہ متاثرین کو سردیوں میں ریلیف فراہم کرکے انہیں گھر بنواکر دیے جائیں جب کہ انہیں خوراک کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے۔

عوام نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، ان کے والد آصف علی زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر صوبائی وزرا کو بھی ٹوئٹس میں مینشن کرتے ہوئے لاکھوں سیلاب متاثرین کی مدد کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ صوبے بھر کے متاثرین 6 ماہ سے کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، ان پر رحم کرکے انہیں خوراک اور گھر فراہم کیے جائیں۔

لوگوں نہ حکومت سے نہ صرف سیلابی پانی نکالنے کا مطالبہ کیا بلکہ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ متاثرین کی مکمل بحالی، انہیں عارضی رہائش اور خوراک سمیت صحت کی سہولیات فراہم کرے۔

ٹوئٹر صارفین نے حکمرانوں کو یاد دلایا کہ سندھ وہ صوبہ ہے جو گزشتہ 75 سال سے ملک کو معدنی وسائل دے رہا ہے مگر بدلے میں اسے مصیبت کے وقت بھی ریلیف فراہم نہیں کیا جاتا، لوگوں نے وفاقی حکومت کو بھی صوبے کے سیلاب متاثرین کی بحالی کی اپیل کی۔

لوگوں نے حکومت کی بے حسی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کو سیلاب کے بعد پیدا ہونے والے انسانی بحران کو بھی دیکھنا چاہئیے، سندھ کے متاثرین صحت کی سہولیات سمیت خوراک کی سنگین قلت کا شکار ہیں۔

https://twitter.com/SialRabail2/status/1612004685128339456