عوام کا حکومت سے مطالبہ: سندھ سے پانی نکالیں (Fix Sindh Drainage)
فائل فوٹو: ٹوئٹر
سندھ بھر کے سیلاب متاثرہ علاقوں اور خصوصی طور پر شہری علاقوں سے تاحال بارشوں اور سیلاب کے پانی کو نہ نکالے جانے، متاثرین کی بحالی کے لیے اقدامات نہ اٹھانے اور صحت کی سہولیات کو بہتر نہ بنانے پر سندھ کے عوام نے صوبائی حکومت کے خلاف 8 جنوری کو ٹوئٹر پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔
Despite the minister's crocodile tears for flood victims, her government continues to do nothing for victims, after 7 months people are forced to sleep in open sky, their fields are under water. #FixSindhDrainage pic.twitter.com/9LvWLeGAHX
— Chaaro (@charooxyz) January 8, 2023
آٹھ جنوری کو پاکستان میں ٹاپ ٹرینڈ رہنے والے ٹرینڈز میں سندھ سے سیلابی پانی نکالو کا ٹرینڈ بھی ٹاپ پر رہا،جس دوران ہزاروں افراد نے ٹوئٹس کرتے ہوئے انتظامیہ سے نکاسی آب کا مطالبہ کیا۔
Thousand hands 🙌 One flour bag 💼 #FixSindhDrainage pic.twitter.com/ii7UnE1AcV
— @SaeedSangri (@saeedsangri) January 7, 2023
ٹوئٹر پر (#FixSindhDrainage) ٹرینڈ ٹاپ رہا، جس میں ہزاروں لوگوں نے تاحال سیلابی پانی میں ڈوبے علاقوں کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ سمیت صوبائی حکومت سے بھی پانی کی نکاسی کا مطالبہ کیا۔
A pregnant woman recounts her experience of having to travel from multiple cities during flood emergencies just to be able to give birth#FixSindhDrainage pic.twitter.com/z0PJi9oVfE
— شھزادي حسين (@sadafsadaf) January 8, 2023
علاوہ ازیں لوگوں نے سیلاب متاثرین کی حالت زار کی جانب بھی صوبائی حکومت کی توجہ مبذول کروائی اور مطالبہ کیا کہ متاثرین کو سردیوں میں ریلیف فراہم کرکے انہیں گھر بنواکر دیے جائیں جب کہ انہیں خوراک کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے۔
The suffering continues while the media stays silent and the justice system fails us. But they still talk about equality and national interests. How about addressing the real issues at hand? #FixSindhDrainage #justice #equality #media pic.twitter.com/FpHv4JJoxD
— Azad | آزاد (@AzadAli7786) January 8, 2023
عوام نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، ان کے والد آصف علی زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر صوبائی وزرا کو بھی ٹوئٹس میں مینشن کرتے ہوئے لاکھوں سیلاب متاثرین کی مدد کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ صوبے بھر کے متاثرین 6 ماہ سے کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، ان پر رحم کرکے انہیں خوراک اور گھر فراہم کیے جائیں۔
Hello @CMShehbaz @BBhuttoZardari plz look at these kids who are still to be resettled in their devastated villages and localities. #FixSindhDrainage pic.twitter.com/LpuKBQEwT4
— Hanif Samoon (@HanifSamoon1) January 8, 2023
لوگوں نہ حکومت سے نہ صرف سیلابی پانی نکالنے کا مطالبہ کیا بلکہ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ متاثرین کی مکمل بحالی، انہیں عارضی رہائش اور خوراک سمیت صحت کی سہولیات فراہم کرے۔
سندھ حکومت کے رکارڈ میں سیلاب ختم ہوگیاہےلیکن یہاں کے متاثرین کی آنکھوں سے دکھ درد بے بسی کے دریاؤں کو ابھی بند نہیں باندھےگئےرکارڈ کے مطابق803افراد ہلاک ہوئے جن میں340بچے تھے حالانکہ ہلاکتیں کہیں زیادہ ہےاس تعداد کوبھی قبول کیاجائےتوکون ان کی موت کا ذمہ دارہے
#FixSindhDrainage pic.twitter.com/MlvX4KLjxb— Fahmida Riaz Shehwaniفهميده رياض (@fehmidariaz) January 8, 2023
ٹوئٹر صارفین نے حکمرانوں کو یاد دلایا کہ سندھ وہ صوبہ ہے جو گزشتہ 75 سال سے ملک کو معدنی وسائل دے رہا ہے مگر بدلے میں اسے مصیبت کے وقت بھی ریلیف فراہم نہیں کیا جاتا، لوگوں نے وفاقی حکومت کو بھی صوبے کے سیلاب متاثرین کی بحالی کی اپیل کی۔
تین دہائیوں سے ملک کو ستر فیصد گیس، پانج دہائیوں سے ساٹھ فیصد تیل اور اس وقت نوے فیصد کوئلے کے ذخائر فراہم کرنے والی دھرتی کے مکین آج اس حال میں ہیں. پانی میں ان کا ڈوبا ہوا مقدر بتاتا ہے کہ ان کی قسمت کا تعین ان کے وسائل نہیں، ان کے مسائل کرتے ہیں.#FixSindhDrainage pic.twitter.com/cigBsy6eO2
— khalid hussain (@khalidkoree) January 8, 2023
لوگوں نے حکومت کی بے حسی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کو سیلاب کے بعد پیدا ہونے والے انسانی بحران کو بھی دیکھنا چاہئیے، سندھ کے متاثرین صحت کی سہولیات سمیت خوراک کی سنگین قلت کا شکار ہیں۔
https://twitter.com/SialRabail2/status/1612004685128339456